رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے سنی مفتی شیخ مهدی الصمیدعی نے کربلائے معلی میں حرم مطهر حضرت امام حسین (ع) کی زیارت کے بعد حرم کے متولی سید جعفر الموسوی سے ملاقات اور گفتگو کی ۔
عراق کے سنی مفتی نے اس ملاقات میں قومی اتحاد کی ضرورت پر تاکید کی اور کہا: ملت عراق اتحاد اور ھمدلی کے ذریعہ ان کی اور ان کے ملک کی گردن پر موجود خنجر کو ناکارہ بنا سکتی ہے اور ملک کو ٹکڑوں میں بٹنے سے روک سکتی ہے ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عراق عظیم اور بہت بڑے فتنے سے روبرو ہے کہا: مغربی ممالک مختلف و متعدد طریقے سے عراق کا تجزیہ کرنا چاہتے ہیں ۔
الصمیدعی نے سیاستمداروں کو دشمن کی چال میں آجانے پر شدید تنقید کی اور کہا: قبائلی ، قومی اور مسلکی آڑ میں لگنے والے مختلف فتنہ انگیز نارے ، عراق کے تجزیہ کے حوالے سے امریکا کے سابق صدر جمھوریہ اوباما کے نائب کے بیان کی عکاسی کرتے ہیں ۔
انہوں ںے حکومت عراق کو امریکا کی سازشوں اور چالبازوں کے مقابل کمزور جانا اور کہا: امریکن نے عراق میں موجود مختلف فرقے ، شیعہ ، سنی ، کرد و عرب سے بخوبی استفادہ کرتے ہوئے اس ملک کو کمزور بنادیا ہے ۔
عراق کے سنی مفتی نے کہا: سنی مفتی ہونے کے ناطے میرے دوش پر سنگین ذمہ داریاں ہیں ، دین ، عقائد ، اخلاق اور انسانیت اس بات کا سبب ہیں کہ میں اس ملک کی عوام کو ایک نام اور ایک دین یعنی عراق اور مسلمان کی صورت سمجھوں تاکہ ملک میں اتحاد و ھمدلی باقی رہے اور خطرات ملک کی سرحدوں سے دور رہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۲۶