‫‫کیٹیگری‬ :
05 April 2017 - 13:24
News ID: 427310
فونت
خضر کاظمی:
ایس این ایل سی کے سیکرٹری اطلاعات کا کہنا تھا کہ تکفیر کرنیوالوں نے ابھی تک اپنے کئے پر عوامی سطح پر شرمندگی کا اظہار نہیں کیا۔ دہشتگرد خارجی گروہ کے سرغنے نے یہ تو تسلیم کر لیا کہ شمس الرحمان معاویہ کو قتل کرنیوالا، پولیس مقابلے میں مارا جانیوالا لشکر جھنگوی کا دہشتگرد ملک اسحاق تھا، مگر دو دن تک مقتول کا جنازہ مال روڈ پر رکھ کر جو تشیع کیخلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی، اس پر اس نے ملت جعفریہ سے کوئی معافی نہیں مانگی۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  لورز کونسل کے سیکرٹری اطلاعات خضر عباس کاظمی نے کہا ہے کہ حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی کے تدبر، اتحاد و وحدت کے پیغام اور صلح جوئی نے ملکی سلامتی کو یقینی بنایا، ورنہ پاکستان کے حالات عراق اور شام جیسے ہونے کا خدشہ تھا، فرقہ واریت کو جھنگ میں دفن کر دیا ہے اور قائد محبوب کسی تکفیری بازاری گروہ کے سرغنے کیساتھ نہیں بیٹھیں گے۔

میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ استعماری قوتوں نے ملک میں بدامنی پیدا کرنے کیلئے مسلمانوں کے درمیان فروعی اختلافات کو ہوا دینے کیلئے سازش کے تحت پرتشدد گروہ پیدا کئے، جن کا مقابلہ ریاستی اداروں نے نہیں، خود عوامی قوت کے ذریعے علامہ ساجد نقوی کی قیادت میں کیا گیا اور یہ شہداء کے خون کی تاثیر اور قیدو بند کی صعوبتیں برداشت کرنیوالے کارکنوں کا صبر و تحمل اور قربانی ہے کہ تشیع کو گالیاں بکنے والے قیادت سے ملنے کیلئے منتیں کر رہے ہیں۔

خضر کاظمی نے کہا کہ علامہ ساجد نقوی کے ایک کارکن ہونے کے ناطے یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ علامہ ساجد نقوی کسی تکفیری گروہ، قاتل اور بازاری زبان استعمال کرنیوالے کیساتھ مذاکرات نہیں کریں گے، چونکہ وہ انہیں کسی مسلک کا نمائندہ تصور نہیں کرتے۔ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر تمام مکاتب فکر کی قیادت موجود ہے اور طے شدہ مسائل پر دوبارہ بات کرنے کی کوئی ضرورت بھی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تکفیر کرنیوالوں نے ابھی تک اپنے کئے پر عوامی سطح پر شرمندگی کا اظہار نہیں کیا۔ دہشتگرد خارجی گروہ کے سرغنے نے یہ تو تسلیم کر لیا کہ شمس الرحمان معاویہ کو قتل کرنیوالا، پولیس مقابلے میں مارا جانیوالا لشکر جھنگوی کا دہشتگرد ملک اسحاق تھا، مگر دو دن تک مقتول کا جنازہ مال روڈ پر رکھ کر جو تشیع کیخلاف نازیبا زبان استعمال کی گئی، اس پر اس نے ملت جعفریہ سے کوئی معافی نہیں مانگی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان شیعہ سنی کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہے، مگر وطن عزیز کے قیام کا مخالف طبقہ اسے ترقی کرتے نہیں دیکھنا چاہتا، اس لئے فرقہ پرستوں کی سرپرستی کی گئی ۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬