05 April 2017 - 13:19
News ID: 427308
فونت
حجت الاسلام و المسلمین راجہ ناصر عباس جعفری:
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ حکومت بجلی چوری پکڑنے کی ذمہ داری سے بری الذمہ ہو کر عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کرکے یہ ثابت کر رہی ہے کہ سسٹم کی اصلاح کیلئے انکے پاس کوئی لائحہ عمل سرے سے موجود نہیں۔
حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ملک کے وسیع تر مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے پانامہ کیس کے فیصلہ کو اب سامنے آجانا چاہیے۔ پوری قوم کی نظریں عدالت عالیہ کی طرف لگی ہوئی ہیں۔ بیس کروڑ عوام غیر یقینی کی کیفیت سے دوچار ہے۔ ملک کے ہر شخص کی یہ خواہش ہے کہ اس ملک سے کرپشن کا خاتمہ اور اختیارات کی بجائے قانون و انصاف کی حکمرانی ہو۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران توانائی کے بحران پر قابو پانے کے بلند و بانگ دعووں کو عملی شکل دینے میں ناکام رہے ہیں۔

وفاقی وزیر برائے بجلی و پانی خواجہ آصف کی یہ منطق سمجھ سے بالاتر ہے کہہ جہاں بجلی چوری ہوگی، وہاں بندش لازمی ہوگی۔ انہوں نے کہا حکومت بجلی چوری پکڑنے کی ذمہ داری سے بری الذمہ ہو کر عوام کو لوڈ شیڈنگ کے عذاب میں مبتلاکر کے یہ ثابت کر رہی ہے کہ سسٹم کی اصلاح کے لئے ان کے پاس کوئی لائحہ عمل سرے سے موجود نہیں۔ کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پٹرول کی عدم دستیابی عوام کے اضطراب اور غصے میں اضافے کا باعث ہے۔

انہوں نے کہا حکومت کی ناکام پالیسیوں نے پورے ملک کو تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سے لوٹی جانے والی تمام رقم قومی سرمایہ ہے، جسے ہر حال میں واپس آنا چاہیے۔ ملکی نظام کو بہتر بنانے کے لئے سب سے زیادہ اہم کرپٹ عناصر سے چھٹکارا حاصل کرنا ہے۔ جب تک ملک کو مخلص اور ایماندار حکمران نصیب نہ ہوں، تب تک ملکی نظام کو بہتر بنانے کی کوئی بھی کوشش سود مند ثابت نہیں ہوسکتی۔ اقتدار تک رسائی حاصل کرنے کے لئے کوشاں کرپٹ سیاستدانوں کے سیاسی حربوں کو قوم اپنی دانشمندی اور بصیرت سے شکست دے، تاکہ ملک حقیقی معنوں میں ترقی کی طرف گامزن ہو۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬