رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی میں گذشتہ روز دنیا کے سب بڑے طلا کاری شدہ قران کریم کی رونمائی کے پروگرام میں یہ کہتے ہوئے کہ ہم قرانی ھنر کی حمایت اپنا وظیفہ سمجھتے ہیں کہا: قران کی راہ میں قدم اٹھانا قیامت کے لئے ذخیرہ عمل ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: قرانی ھنر ازلی ہے ، ہم قرانی ھنر کی حمایت کرتے ہیں ، ہمیں اس بات کا تجربہ ہے کہ قرانی کام اور فعالیتوں میں برکتیں پائی جاتی ہیں ، ہم ہر مشکل گھڑی میں قران کریم کا سہارا لیتے ہیں ، یہ ھنر ارزشمند ھنر ہے خصوصا ان لوگوں کے مقابل جو ہم پر اس بات کا الزام لگاتے ہیں کہ شیعوں کو قران کریم سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ، یہ باتیں اس بات کا منھ بولتا ثبوت ہیں کہ ہم جس طرح قران کی خدمت کررہے ہیں اس کی نظیر اَورُوں کے یہاں نہیں ملتی ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ الحمد للہ ایران میں قران کریم پر وہ کام ہوئے ہیں جو دنیا کے دیگر گوشے میں دیکھنے کو نہیں ملتے کہا: اس طرح کی فعالیتوں اور سرگرمیوں کی خاص اھمیت ہے ۔
انہوں ںے مزید کہا: قرانی آثار اور ھنر اس بات کے گواہ ہیں کہ ایرانیوں کو قران کریم سے کتنی دلچسپی ہے ، شیعہ مخالف تبلیغات اور پروپگنڈے کے برخلاف ایرانیوں کے دل میں قران کریم کی خاص محبت اور اس سے خاص لگاو موجود ہے جس ایک نمونہ یہ بے نظیر اثر ہے ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امید ہے کہ ہم بار دیگر اس طرح کے اثار کی تخلیق کے شاھد ہوں گے کہا: اس ھنر اور اثر سے دنیا کو آگاہ کیا جائے کہ ایران نے قران کے سلسلے میں کیا عظیم کام انجام دیا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۹۵