رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی ریاست اڑیسہ کے شہر بھدرک میں ہندو مسلم فسادات بھڑک اٹھے جس کے دوران 4 پولیس افسروں سمیت 20 افراد زخمی ہوئے۔ شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا۔ ہندو دہشت گردوں نے مسلمانوں کی 80 سے زائد دکانوں کو لوٹ کر جلا دیا۔
ذرائع کے مطابق ہندوؤ ں نے الزام لگایا کہ سوشل میڈیا پر انکے دیوی دیوتا رام اور سیتا کے بارے میں ایک مسلمان آصف علی نے قابل اعتراض تبصرہ کیا‘ بہانہ ملتے ہی سینکڑوں ہندو فسادی سڑکوں پر نکل آئے اور تھانے کے سامنے دھرنا دیدیا اسکے بعد توڑپھوڑ گھیرائو جلائو اور لوٹ مار کا سلسلہ شروع ہو گیا۔کشیدہ صورتحال کے پیش نظر سکول کالجوں کو بند کر دیا گیا ہے۔
بھدرک کے ایس پی دلیپ کمار داس نے بتایا کہ پولیس نے 35 فسادیوں کو گرفتار کیا ہے اور صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس اور سی آر پی ایف 505 کمپنیاں علاقے میں پہنچ گئی۔ شہر میں جگہ جگہ مارپیٹ اور املاک کو نذر آتش کرنے کے واقعات جاری رہے ہیں۔ مسلمانوں کے بہت سے مکانوں اور دکانوں کو نذر آتش کر دیا گیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰