‫‫کیٹیگری‬ :
21 June 2017 - 05:18
News ID: 428643
فونت
اصغریہ آرگنائزیشن کے زیر اہتمام ؛
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بیت المقدس مسلمانوں کی مشترکہ میراث ہے، جس کی آزادی کیلئے تمام مکاتب فکر کو جدوجہد کرنی چاہئے، اس وقت تمام مسلمان بلاامتیاز مذہب و مسلک قبلہ اول کی آزادی کیلئے اپنی جدوجہد کو تیز کریں۔
عظمت بیت المقدس سیمینار

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  اصغریہ آرگنائزیشن، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور یوم القدس کمیٹی سندھ کے زیر اہتمام فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے حیدرآباد پریس کلب میں ’’عظمت بیت المقدس سیمینار‘‘ کا انعقاد کیا گیا، سیمینار سے ملی یکجہتی کونسل اور جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر، ڈاکٹر زاہد علی زاہدی، استاد اخلاق احمد اخلاق، جماعت اسلامی کے رہنماء پروفیسر وحید قریشی و دیگر نے خطاب کئے۔ اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل، جماعت اسلامی سمیت دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماء بھی شریک تھے۔ ملی یکجہتی کونسل اور جمعیت علمائے پاکستان (نورانی) کے صدر صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام اہل فلسطین کے ساتھ ہے، پاکستان جن مقاصد اور اہداف کیلئے بنایا گیا تھا، ان سے کھلا انحراف کیا جا رہا ہے، پاکستان سے عوام کو جو توقعات تھیں وہ پوری نہیں ہوئیں، ملک میں جمہوریت صرف نام کی ہے، لیکن حقیقی جمہوریت موجود نہیں ہے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر زاہد علی زاہدی کا کہنا تھا کہ آج ہر طرف انقلاب کے نعرے لگ رہے ہیں، مہنگائی، بیروزگاری، لوڈشیڈنگ، دہشتگردی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے، ایسے میں اسٹیبلشمنٹ کو یہ بات تسلیم کرلینی چاہیے کہ پاکستان کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا، کوئی بھی نئی محاذ آرائی ملک میں انتشار دینے کا سبب ہوگی، اہلِ پاکستان کو صرف ایک کلمہ لااِلٰہ اِلا اللہ کی بنیاد پر متحد کیا جا سکتا ہے، 14 اگست اور 27 رمضان المبارک نے پاکستان کے قیام کو ایک مضبوط اسلامی بنیاد فراہم کر دی ہے، اب ہمارا فرض ہے کہ ہم اس ملک کو انتشار اور بدامنی سے نکال کر اتفاق اور ترقی کی راہ پر گامزن کریں، سیکولر اور لادین عناصر کی وجہ سے پاکستان بے یقینی کی صورتحال سے دوچار ہے، آج ہمیں نظریہ پاکستان کو دوبارہ زندہ کرنے کی ضرورت ہے۔ استاد اخلاق احمد اخلاق کا کہنا تھا کہ بیت المقدس مسلمانوں کی مشترکہ میراث ہے، جس کی آزادی کیلئے تمام مکاتب فکر کو جدوجہد کرنی چاہئے، اس وقت تمام مسلمان بلاامتیاز مذہب و مسلک قبلہ اول کی آزادی کیلئے اپنی جدوجہد کو تیز کریں، اسلام امن کا مذہب ہے، جو محبت اور رواداری کا درس دیتا ہے، وہ وقت دور نہیں کہ جب یہود و نصاریٰ دنیا بھر میں ذلت و رسوائی سے دوچار ہوں گے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے، جو اپنے غاصبانہ قبضے کے ذریعے اہلِ فلسطین کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے، فلسطین و کشمیر پر اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عمل نہیں ہو رہا، غیر مسلموں کی بے غیرتی و بے حسی تو ہے ہی انتہاء پر، ہمارے مسلم حکمرانوں کی خاموشی اور بے حسی بھی شرمناک ہے، عالم اسلام کو لسانی بنیادوں پر تقسیم کیا جا رہا ہے، ایسے میں ملت اسلامیہ کو اتحاد و اتفاق کی ضرورت ہے۔ مقررین نے کہا کہ سعودی عرب، ترکی، ایران اور پاکستان پر مشتمل اتحاد قائم ہو تو اہلِ فلسطین کے حالات بدل سکتے ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ تمام تعصبات سے بالاتر ہو کر بروز جمعہ الوداع اہل فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے عالمی یوم القدس بھرپور طرئقے سے منایا جائے۔ مقررین نے کہا کہ ڈاکٹر محمد مرسی نے جس طرح جیل کی سلاخوں کے پیچھے اہلِ غزہ کیساتھ یکجہتی کے اظہار کیلئے نعرہ لبیک بلند کیا ہے، ہمیں بھی اُس پر لبیک کہنا چاہیے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬