21 June 2017 - 05:16
News ID: 428642
فونت
ثروت اعجاز قادری:
پاکستان سنی تحریک کےسربراہ نے کراچی میں مرکز اہلسنت پر معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کو فروغ بھی کرپشن سے ہی مل رہا ہے، کرپشن ایسی لعنت ہے جس سے ملک کی جڑیں کھوکھلی ہو رہی ہیں۔
محمد ثروت اعجاز قادری

 رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ کرپشن اور دہشتگردی کا گٹھ جوڑ امن کے حصول میں بڑی رکاوٹ اور معاشرے میں عدم اطمینان کا سبب ہے، کرپشن کو ختم کرنے کیلئے نظام میں مؤثر اصلاحات کی ضرورت ہے، حکمران کرپشن کے ناسور کے خاتمے کی بجائے ایسے نمائشی اقدامات پر اکتفا کر رہے ہیں، جس سے کرپشن کے دروازے کو مکمل بند نہیں کیا جا سکتا، حکومت کی طرف سے مہنگائی دور کرنے کے دعوﺅں کے باوجود عام آدمی کو دو وقت کی روٹی میسر نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اہلسنت پر معززین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ ملک کی عوام دنیا بھر میں رائج پیمانوں کے مطابق ایسا جمہوری نظام چاہتی ہے، جس میں عوام کی حالت میں بہتری اور دولت کے بہاﺅ کا رخ امیروں سے غریبوں کی طرف منتقل ہو، پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، مگر قرآن و سنت کے نظام کو آج تک نافذ نہیں کیا گیا، سیکولر ازم، لبرل ازم، سوشل ازم یہود و نصاریٰ کے تمام نظام رائج کرنے کی کوشش کی گئی، مگر عوام کو ان نظاموں سے کوئی ریلیف نہیں ملا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ آج بھی 8 کروڑ سے زائد غریب عوام غربت کی سطح سے نیچے کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی طرف لیجانا اور ماڈل بنانا ہے تو کرپشن کو ہر حال میں جڑ سے ختم کرنا ہوگا، کرپشن نے انصاف کا گلا دبایا ہوا ہے، غریب کو بنیادی حقوق میسر نہیں، دہشتگردی کو فروغ بھی کرپشن سے ہی مل رہا ہے، کرپشن ایسی لعنت ہے جس سے ملک کی جڑیں کھوکھلی ہو رہی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرپشن کی روک تھام کیلئے مثبت خاطر خواہ اقدامات کا نہ ہونا ہی عوام میں تشویش اور مایوسی کو جنم دے رہا ہے۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک کا کہنا تھا کہ امیر امیر تر اور غریب غربت کی لکیر سے نیچے جا رہا ہے، پاکستان سنی تحریک مظلوموں کو ان کا حق دلانا چاہتی ہے اور حکمران صرف زبانی دعوﺅں سے کام چلا رہے ہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬