رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق صوبہ ایلام میں حوزہ علمیہ کے سربراہ حجت الاسلام وعد مرادبیگی نے مدرسہ علمیہ صاحب الزمان (عج) شهر ایلام میں دہے کرامت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے اظہار کیا : دین مبین اسلام میں دعا کی اہمیت قرآن کریم و معصومین کی تاکیدات سے روشن ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : قرآن کریم میں خداوند عالم اور دعا و مناجات میں حضرات معصومین ع کی تاکید دعا کی اہمیت کو بڑھاتی ہے اس حد تک کہ یہ زیادہ تاکیدات اسلام میں دعا کی خصوصیت و مقام کو بیان کر رہی ہے یہاں تک کہ پیغمبر اکرم ص فرماتے ہیں دعا مغز عبادات ہے ۔
حوزہ علمیہ صوبہ ایلام کے سربراہ نے بیان کیا : دعا دوسرے عبادتوں کی طرح خاص آداب و طریقہ رکھتا ہے کہ اس پر عمل کرنے سے بہتر و مفید تنائج حاصل ہوتے ہیں کہ اس میں سب سے اہم دعا کی حالت پیدا کرنا ہے اور دعا کے زمان و مکان کا خیال رکھنا اور توجہ دینا بھی ہے ۔
حجت الاسلام مرادبیگی نے اس بیان کے ساتھ کہ دعا کرنے والے کا پورا وجود ذات اقدس الہی کی طرف توجہ رکھتی ہو اور غیر خدا سے پوری طرح بے توجہ ہو جائے اور دوسروں سے کوئی امید نہ رکھے ، بیان کیا : قلب سے توجہ دعا کی شرائط میں سے ہے کہ دعا کرنے والا پوری طرح سے اپنے دل سے دعا پڑھے نہ غفلت و بے دلی سے ، امام علی علیہ السلام فرماتے ہیں خداوند عالم وہ دل جو غافل و مشغول ہو اس کو قبول نہیں کرتا ہے ۔
انہوں نے اپنی گفت و گو کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : دعا کے قبول ہونے کی دوسری شرط وقت کا خیال کرنا ہے ، تا ہم رحمت الہی کا دروزاہ صادق و مخلص بندے جو خدا کو چاہتا ہے اس کے لئے ہمیشہ کھلا ہے اور خداوند عالم نے ان کا جواب دینے کا وعدہ کیا ہے لیکن ائمہ اطہار علیہم السلام نے بعض وقت و زمان پر خاص توجہ دیتے ہیں اور دعا کے قبول پونے کی زیادہ امید اس خاص مواقع کو جانا ہے جس میں رمضان کا مبارک مہینہ خاص کر شب قدر ، روز عرفہ ، عید فطر ، عید قربان ، غدیر و شب جمعہ ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۵۲/