رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر ثقافت اور اسلامی گائیڈنس نے کہا ہے کہ دشمنوں کی سازشوں کے باوجود ہم دوسرے ممالک کے ساتھ باہمی تعلقات کے فروغ کا خیر مقدم کرتے ہیں اور اس حوالے سے صدر روحانی کی خارجہ پالیسی دنیا کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کی توسیع پر مبنی ہے۔
یہ بات سید 'رضا صالحی امیری' نے گزشتہ روز ایران کے 12ویں صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کرنے والے اپنے سنیگالی ہم منصب 'مانکور اینجای' کے ساتھ ایک ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں اسلامی جمہوریہ ایران پریس اور میڈیا کے حوالے سے ایک نامور ملک ہے اور ہم افریقی ممالک کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کے لئے تیار ہیں۔
صالحی امیری نے کہا کہ دونوں ممالک فلم کی پیداواری شعبے میں باہمی تعاون کرکے ایک معاہدے پر دستخط کرسکتے ہیں۔
ایرانی وزیر ثقافت نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور سنیگال کے ماہر افراد کے درمیان مذاکرات کے انعقاد نہایت اہم ہے کیونکہ ایسے اقدام دونوں ممالک کے ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے میں تعمیری کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے ایران اور دوسرے ممالک کے ثقافتی ہفتوں کے انعقاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرام دونوں قوموں کے خیال کی قریبی میں مدد کرسکتے ہیں اسی لئے سنیگال کے ساتھ اس حوالے سے ایک معاہدے پر دستخط کریں گے۔
انہوں نے ایرانی عالمی کتاب میلے میں سنیگال کی موجودگی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس ثقافتی شعبے میں دونوں ممالک سرگرم عمل ہوسکتے ہیں۔
مانکور اینجای نے ایران میں سنیگالی سفارتخانے کے افتتاح کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تہران اور ڈاکار کے درمیان تمام شعبوں سمیت ثقافتی تعلقات کی ترقی ناگزیر ہے۔
سنیگالی وزیر ثقافت نے اپنے ملک کے سنیما کی صلاحیتوں کو اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ بلال حبشی کے حوالے سے ایک مشترکہ فلم کی پیداواری کے لئے تیار ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/