‫‫کیٹیگری‬ :
29 August 2017 - 21:29
News ID: 429706
فونت
آیت الله جوادی آملی:
حضرت آیت الله جوادی آملی نے پیغمبر و اہل بیت علیہم السلام کی پیروی کو دشمنوں پر کامیابی کا راہ جانا ہے اور بیان کیا : ہمارے اعمال ایسے ہونے چاہیئے کہ حق کے علاوہ کچھ اور نہ ہو تب اس وقت نصرت و فتح یقینی ہے ۔
آیت الله جوادی آملی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق دماوند کے حسینیہ احمد آباد میں حضرت آیت الله جوادی آملی سے کچھ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ممبران نے ملاقات و گفت و گو کی ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے اس ملاقات میں سب سے پہلے امام محمد باقر(ع) کی روز شہادت کی مناسبت سے ان کی خدمت میں تعزیت پیش کی اور امام عالی مقام کی ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ذوات مقدسہ کی پیروی کی تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ایک اہم مسئلہ جس کے سلسلہ میں تمام حکام خاص کر آپ لوگوں کو توجہ رکھنی چاہیئے وہ یہ ہے کہ خداوند عالم نے فرمایا میں نے ایک ترازو نازل کیا ہے تا کہ تم لوگ اس الہی تازو کے ذریعہ خود کی پیمائش کرو۔ امام محمد باقر علیہ السلام کے وجود مبارک نے اپنے خاص صحابی جابر سے فرمایا کہ خود کو قرآن کریم سے پیمائش کرو ، قرآن کریم ترازو اور پیمائش ہے اور اس ترازو کے موزون کا پتھڑ بھی حق ہے ؛ قرآن کریم نے بھی بیان کیا ہے : ﴿ وَ الْوَزْنُ یوْمَئِذٍ الْحَقُّ ﴾ یعنی حق و حقیقت کو ترازو کے ایک طرف رکھا جائے گا اور دین اور ہمارے عمل کو دوسری طرف رکھا جائے گا ۔ 

انہوں نے وضاحت کی : اب ہم اس حق کو کہاں سے حاصل کریں ؟ قرآن کریم میں فرمایا ہے حق خدا سے ہے «الْحَقُّ مِنْ رَبِّكَ» تو حق یہ ہے ۔ تو اب ہم لوگ دیکھیں کہ کون حق پر ہیں ؟ وہ جو حق کی طرف سے آئے ہیں یعنی پیغمبر اکرم (ص) کے وجود مبارک نے فرمایا اگر چاہتے ہو اپنے اعمال کا وزن کرو تو حق کی طرف دیکھو کہ حق کون ہیں «الحقّ مع الحق و الحقّ مع علی» اس کو اہل سنت اور شیعوں نے بھی نقل کیا ہے  «الحقّ مع علی و علی یدور مع الحقّ حیث ما دار» ۔ اگر مسئلہ ہمارے لئے روشن ہو گیا ہے ، تو پوری کائنات میرے خلاف ایک صف میں ہوں تب بھی ہمیں کسی بھی چیز کی تشویش نہیں ہے کیوںکہ یا ہم فاتح ہیں یا شھید ، اگر شھید بھی ہوئے تو کامیاب ہیں ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے بیان کیا : اب جب ہم لوگوں کے لئے واضح و روشن ہو گیا کہ حق ہمارے ساتھ ہے تو اب تشویش کی بات نہیں ہے کہ سامراجیت کیا کہہ رہا ہے یا صیہونی کیا کر رہا ہے ، ہم لوگوں کو جاننا چاہیئے کہ حق کیا ہے ۔ دوسری بات یہ ہے کہ ہم لوگ حق کے پیروکار ہیں لیکن صاحب حق کوئی دوسرے ہیں جنہوں نے کہا ہے کہ جاو تم اس کام کو انجام دو میں تمہاری مدد کرونگا ۔

انہوں نے پیغمبر و اہل بیت علیہم السلام کی پیروی کو دشمنوں پر کامیابی کا راز جانا ہے اور بیان کیا : کیوں قرآن کریم میں سورہ احزاب میں ہم لوگوں سے فرمایا ہے کہ دیکھو پیغبر کیا کام کر رہے ہیں ان کی پیروی کرو ؟ ! امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام فرماتے ہیں کہ پیغمبر اکرام (ص) ایک شب کہ جس کے کل جنگ بدر شروع ہوئی صبح تک درخت کے کنارہ خداوند عالم سے مناجات کر رہے تھے کہ جیسے یقینا آپریشن کی رات نہیں ہے ، جنگ کی رات نہیں ہے ، یہ ارتباط اسی «الْحَقُّ مِنْ رَبِّكَ» سے تھا ۔ کسی بھی طرح کی تشویش نہیں تھی کہ ہم لوگوں کی تعداد ان لوگوں سے موازنہ کے قابل نہیں ہے ، اور اس وجہ سے قرآن کریم اس طرح ہم لوگوں سے بیان کرتا ہے  «لَقَدْ كانَ لَكُمْ فی‏ رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ» ۔

حضرت آیت الله جوادی آملی نے بیان کیا : ہمارے اعمال اس طرح کے ہونے چاہیئے کہ حق کے علاوہ کچھ بھی نہ ہو اس وقت فتح و نصرت یقینی ہے ۔ انسان اس سبسیڈری کی زندگی کو چھوڑ دیتا ہے اور اس روح و ریحان تک پہوچ جاتا ہے، لیکن ہوشمندی و دشمن شناسی و باریک بینی کے ساتھ ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۷۳۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬