رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام سید نیاز حسین نقوی نے زور دیا ہے کہ سعودی عرب اور ایران باہمی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات کریں، امت مسلمہ کے معاملات میں امریکی مداخلت کا پہلے بھی نقصان اٹھا چکے اور آئندہ بھی خدشات موجود ہیں۔
انہوں نے تاکید کی : امریکی وزیر خارجہ ان دنوں انتشار کے ایجنڈے پر نکلے ہوئے ہیں، جو چاہتے ہیں کہ عرب ممالک کو ایران سے ڈرا کر اپنا اسلحہ فروخت کریں اور عوام کے وسائل پر تسلط کرکے اسلامی ترقی کو روکا جا سکے، سعودی عرب کیلئے ایران نہیں، امریکہ خطرہ ہے، جس کا شاید ابھی حکمرانوں کو احساس نہیں۔
جامعتہ المنتظر لاہور میں علما کے وفود سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ امریکہ عرب ممالک کا ایران کیخلاف اتحاد بنانے کیلئے کافی عرصے سے کوششیں کر رہا ہے، جس میں وہ کافی حد تک ناکام رہا ہے، ریاض کانفرنس اور مسلکی عسکری اتحاد نے بھی امت مسلمہ کو تقسیم کیا جس میں 57 اسلامی ممالک میں سے صرف 34 مسلم ریاستوں کو شامل کیا گیا اور باقی کو باہر رکھا گیا پھر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اتحاد کی حمایت اور کانفرنس میں شرکت سے واضح ہوگیا کہ اس کے پیچھے اسرائیلی اور امریکی مفادات وابستہ ہیں۔
حجت الاسلام نیاز نقوی نے سعودی حکمرانوں پر زور دیا کہ وہ امریکہ کی بجائے اسلامی ممالک کو اپنی قوت بنائیں، جس طرح حج کے موقع پر ایرانی حجاج کے ساتھ اس بار اچھا سلوک کیا گیا ہے، اسی جذبے کو جاری رکھیں اور اختلافی مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں، یہ حکومت بادشاہت اور مسلم عوام کیلئے بہتر ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے کسی زمانے میں صدام حسین کو استعمال کیا اور پھر اس پر اسلحہ کے ذخیرے کے جھوٹے الزامات لگوائے، حکومت ختم کروائی جس سے وہ ظالم اپنے انجام کو پہنچا، باقی مسلم حکمرانوں کو بھی اپنا خیال خود کرنا چاہیے وہ عوام پر توجہ دیں گے تو ان کیلئے زیادہ بہتر ہوگا۔