رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مجمع تقریب مذاهب اسلامی کے جنرل سکریٹری آیت الله محسن اراکی نے اپنی ھفتہ وار درس اخلاق کی نشست میں جو حوزہ علمیہ معصومیہ قم میں منعقد ہوئی ، امام سجاد(ع) کی مناجات محبین کے کچھ ٹکڑے کی تفسیر کرتے ہوئے کہا : ولایت الھی سے جڑنے اور مرتبط ہونے کے لئے کچھ انتخابات کی ضرورت ہے ، یہ انتخاب اس معنی میں ہے کہ جو بھی الھی ولایت سے جڑنا چاہتا ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ کچھ باتوں اور میعاروں کی مراعات کرے ۔
مجمع تقریب مذاهب اسلامی کے جنرل سکریٹری نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ خداوند متعال کی قربت ، ریسمان ولایت الھی کو تھامے بغیر ممکن نہیں ہے کہا: ہم نے شھری آبادی کے سلسلے میں گفتگو کی تھی کہ ایک شھر ولایت ہے اور ولایت کا شھری وہ انسان ہے جو الھی ولایت سے جڑا ہوا ہو چاہے بظاھر وہ دیہاتی ہی کیوں نہ ہو ، اہم یہ کہ انسان کا دل معصومین(ع) کے ساتھ ہو ، ممکن ہے بہت سارے لوگ بظاھر حضرت سے فاصلہ اور دوری پر ہوں مگر چونکہ ان کا دل حضرت سے قریب ہے وہ خود بھی حضرت سے قریب ہیں ، اس کے برخلاف ممکن ہے لوگ بظاھر حضرت کے قریب ہوں مگر چونکہ دل حضرت سے دور ہے اس لئے وہ خود بھی حضرت سے بہت دور ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ الھی محبت کا لازمہ اخلاص ہے اور الھی محبت کی آگ اس دل میں شعلہ ور ہوتی ہے جو پاک و طاھر اور مخلص ہو کہا: یونیورسٹی یا معاشرے سے حوزہ میں آنے والا ایک جوان بغیر الھی عنایت کے نہیں آتا کیوں کہ حوزوی تعلیم کی خاصیت دنیا سے بے تعلقی ہے یعنی طالب بننے کا خاصہ یہ ہے کہ انسان خود کو دنیا سے جدا کرکے خدا سے جوڑ لیتا ہے ۔
مجلس خبرگان رهبر میں صوبہ مرکزی کے عوامی نمائندے نے رسول اسلام(ص) کی حدیث « أنّ الله تعالی قَد تَکَفَّلَ لطالبِ العِلمِ بِرزقِهِ ۔ ترجمہ: خداوند متعال نے طالب علم کا رزق اپنے عھدے لیا ہے » کی جانب اشارہ کیا اور کہا: مادیات کے پیچھے دوڑنے والا دینی طالب علم اپنے تشخص سے دور ہوچکا ہے اور گھاٹے میں ہے ، لہذا دینی طلاب ہمیشہ اس بات کی کوشش کریں کہ معارف کی تعلیم حاصل کر کے دیندار بنیں اور علوی معرفت کو دوسروں تک پہونچائیں ۔
انہوں نے اپنے بیان کے آخر حصہ میں نماز میں سلام کے اس جملہ «السلام علینا و علی عبادالله الصالحین» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: «عباد صالح» سے مراد ائمہ معصومین(ع) ہیں ، ائمہ(ع) نے اپنی مجاہدت اور کوششوں سے انسانوں کے اندر پاکیزگی کا چشمہ جاری کیا ، عاشور ایک ابلتا ہوا چشمہ ہے جو عظیم جمعیت کو حضرت امام حسین علیہ السلام کی جانب کھینچ رہا ہے ۔
آیت الله اراکی نے یہ کہتے ہوئے کہ انسان جب چشمہ معرفت سے متصل ہوتا ہے تب عبد صالح بنتا ہے ، حضرت امام حسین علیہ السلام کی بے شمار کرامتوں کی جانب اشارہ کیا اور کہا: افسوس آپ کے معارف کی بہ نسبت غفلت ہوئی ہے ، لہذا آپ کی حیات کے مختلف گوشے سے درس حاصل کرنے اور آپ سے جڑے رہنے کے لئے ان کا مطالعہ بہت ضروری ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۲