‫‫کیٹیگری‬ :
22 November 2017 - 09:32
News ID: 431913
فونت
سید حسن نصرالله :
حزب الله لبنان کے جنرل سیکریٹری نے عراق کے آخری شہر کو بھی داعش کے چنگل سے آزار کرنے کو ایک عظیم کامیابی جانا ہے اور تاکید کی ہے کہ عراقی فوج شام کے سرحد تک پہوچ گئی ہے ۔
سید حسن نصراللہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب الله لبنان کے جنرل سیکریٹری حجت الاسلام سید حسن نصر اللہ نے حالیہ لبنان اور خطے اور شام کی تبدیلی و ترقی کے سلسلہ میں تقریر کی ہے ۔

سید حسن نصر اللہ نے اپنی تقریر کے آغاز میں رحلت پیامبر اکرم (ص) و شهادت امام حسن مجتبی (ع) و امام رضا (ع) کی مناسبت سے تمام مسلمانوں کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے اور انہوں نے اسی طرح ایران کے شہر کرمانشاہ اور اس کے جوار میں زلزلہ سے ہوئے تباہی پر قائد انقلاب اسلامی اور ایران کے صدر جمہور اور اس شہر کے عوام کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے خطے کی تبدیلی خاص کر عراق و شام میں میدانی تبدیلی و کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے عراقی فوج اور شام میں داعش سے مقابلہ میں اس سرحد کی کامیابی پر مبارک پاد پیش کی ہے اور اعلان کیا ہے کہ  « ہم لوگ گذشتہ ہفتہ عراق میں داعش کے آخری ٹھکانہ شہر راوہ میں عراقی فوج کی کامیابی کو دیکھا اور عراقی حکومت کے بیان کے مطابق اب عراق میں کسی شہر پر داعش کا تسلط نہیں ہے ۔ »

داعش کی فوجی تنظیم ختم ہو چکی ہے

سید حسن نصرالله نے عراق کے آخری شہر کو بھی داعش کے چنگل سے آزار کرنے کو ایک عظیم کامیابی جانا ہے اور تاکید کی ہے کہ عراقی فوج شام کے سرحد تک پہوچ گئی ہے ۔

حزب اللہ کے جنزل سیکریٹری نے اس بیان کے ساتھ کہ عراقی فوج شام کی سرحد تک پہوچ کئی ہے تاکید کی ہے کہ عراق اور شام میں اب ایک منظم مسلح اور جنگجو گروہ کی حیثیت سے دہشت گرد گروہ  داعش کا کام تمام ہو گیا ہے تا ہم اب اس گروہ کا مکمل صفایا کرنا باقی رہ گیا ہے اور اس دن کا منتظر ہوں کہ عراقی حکومت مکمل و آخری فتح کا اعلان کرے کہ وہ زمانہ بہت ہی نزدیک ہے ۔

سید حسن نصرالله نے وضاحت کی : « عراق میں داعش کی سازش کے زمانہ سے ہی عراقی بھائیوں کے ساتھ رابطہ ہے اور گفت و گو ہوتی رہتی ہے وہاں اپنے کچھ فرماندار کو بھیجا تھا جس میں بعض شھید ہو گئے ہیں اور بعض زخمی اور بعض ابھی وہاں موجود ہیں ۔ عراقی بھائیوں سے موجود حالات پر گفت و گو کی جائے گی کہ اگر ہمارے فرمانداروں کی ضرورت اب نہیں ہے تو وہ دوسری جگہ منتقل ہو جائے نگے اور اس کا عرب لیگ کے بیانات سے کوئی تعلق نہیں ہے یہ منتقل کرنا صرف اس وجہ سے ہے کہ اب وہاں داعش کا وجود نہیں ہے ۔»

انہوں نے شام کے آخری شہر البوکمال کی مسلسل کامیابی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : شام کے اتحاد کے ذریعہ اس کامیابی میں مضبوطی آئی ہے اس وقت حلب اور دیرالزور اور المیادین میں جبگ کی کامیابی کے بعد شام کے آخری شہر البوکمال کو بھی داعش کے ناپاک وجود سے پاک کر دیا گیا ہے اور یہ آخری شہر تھا جو داعش کے قبضہ میں تھا ۔ یہ کامیابی داعش کا اس ملک سے مکمل ختم ہونے کے معنی میں ہے ۔

سید حسن نصر اللہ نے کہا : البوکمال میں دہشت گردوں کے خلاف کامیابی سے شام میں اتحاد و یکجہتی اور زیادہ مستحکم ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا : شام کے شہروں حلب، دیرالزور اور المیادین کے بعد اب البوکمال میں بھی دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فتح سے داعش نابود ہو چکا ہے۔ اگرچہ ان کامیابیوں کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ داعش کا وجود پوری طرح ختم ہو گیا ہے۔

داعش کی ناکامی کا معنی انسانیت کی وحشی گری پر کامیابی ہے

سید حسن نصر اللہ نے البوکمال شہر کی اہمیت کے سلسلہ میں بیان کیا ہے کہ یہ شہر القائم گزرگاہ کے سرحد ہے اور شام و عراق کو ایک دوسرے سے متصل کرتا ہے اور اسی وجہ سے شام کو ٹکڑے کرنے کی امریکی سازش بھی دم توڑ گئی ہے اور شام کے یکجہتی میں مضبوطی بخشی ہے ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے وضاحت کی : شام کے بعض علاقے میں داعش کا وجود ہے لیکن اس کی شاکلہ ختم ہو چکی ہے اور جب عراقی اور شامی نے اپنی کامیانی کا اعلان کیا ہے تو اس کامیابی پر جشن منانا چاہیئے ؛ انسانیت کا وحشی گری کے خلاف کامیابی پر جشن ہے ۔

انہوں نے اسی طرح بیان کیا کہ  البوکمال میں داعش کو امریکی سرپرستی اور پشتپناہی حاصل تھی امریکہ بظاہر داعش کے مقابلے کے بہانے داعش کو تحفظ فراہم کر رہا تھا۔ فقط براہ راست جو لوگ داعش سے مقابلہ کرنے والے ہیں ان پر فائرینگ نہیں کی ۔

حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے عرب لیگ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ حزب اللہ یمن کو بلیسٹک میزائل فراہم کر رہی ہے۔

سید حسن نصراللہ نے اپنے خطاب میں حزب اللہ اور ایران کے خلاف عرب لیگ کے اجلاس کے اختتامی بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ اور ایران پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام کوئی نئی بات نہیں ہے بلکہ دشمنوں کی طرف سے ہمیشہ اس قسم کے الزامات عائد کئے جاتے رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کی پہلی ترجیح لبنان کے وزیراعظم سعد حریری کی وطن واپسی اور بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ نے کبھی بھی سعد حریری کو لبنان کا مستعفی وزیراعظم تسلیم نہیں کیا۔

حزب اللہ کے سربراہ نے بعض عرب ملکوں سے کہا کہ وہ لبنان میں خانہ جنگی کی آگ بھڑکانے کی کوششوں سے باز رہیں اور لبنان میں اپنے مداخلت پسندانہ اور اشتعال انگیز اقدامات سے دستبردار ہو جائیں۔

انہوں نے سپاہ قدس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے ایران کے صوبہ کرمانشاہ میں زلزلہ سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے رہبرانقلاب اسلامی، ایران کے صدراورعوام کو تعزیت پیش کی۔

موشک از دستاوردهای ملت یمن است

سید حسن نصر اللہ نے وضاحت کی : سعودی جنگی طیارہ ہر روز یمن پر بمباری کر رہا ہے ۔ کیا یہ عربوں کا دین و مسلک و شرف ہے ؟ کیوں عرب دنیا اس مسئلہ میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے ، کیا سعودی عرب سے خوف کھا رہے ہیں ؟

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے کہا : یمنیوں کی طرف سے جو میزائیل داغی جا رہی ہے یہ یمنی قوم کی محنت کا ثمرہ ہے ۔ اس وجہ سے وہ لوگ یہ درک نہیں کر سکتے کہ یمنی میزائل بنا رہے ہیں اور جنگ میں اس سے استفادہ کر رہے ہیں ۔

انہوں نے اپنی گفت و گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے فلسطینی گروہ کی طرف سے عرب لیگ کی حزب اللہ کے خلاف بیان پر واضح موقف اختیار کرنے پر تعریف و تمجید کی ۔

حزب اللہ لبنان کے جنرل سیکریٹری نے فلسطینی اپنے حق و حقوق کے حصول میں پیچھے ہٹنے کے لئے عربی ممالک اور امریکا کی طرف سے دباو میں ہیں ۔

سید حسن نصر اللہ نے مزید لبنان اور عراق کے وزارت خارجہ کی طرف سے سرکاری طور سے حزب اللہ لبنان کے خلاف عرب لیگ کے وزرائے خارجہ کے بیان پر اختیار کئے گئے موقف پر شکر ادا کیا ۔

 /۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬