رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیر جماعت اسلامی ملتان آصف محمود اخوانی نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آجائے۔
حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے کہ ایک شہر میں شروع ہونے والا دھرنا آج ملک کے کونے کونے میں پھیل گیا ہے، اگر ختم نبوت میں ترمیم کے مرتکب وزراء کو برطرف کر دیا جاتا تو اس طرح کے حالات دیکھنے کو نہ ملتے، ملک کے ایک شہر میں ہونے والا دھرنا کشیدگی اختیار نہ کرتا اور ملک کے تمام شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع نہ ہوتا ۔
انہوں نے کہا کہ حکمران غیرملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لئے ختم نبوت میں ترمیم کے مرتکب وزراء کو برطرف کرنے کی بجائے طاقت کے ذریعے اسلام آباد کے دھرنے کو ختم کرنے کی کوشش کی، جس سے اسلام آباد کا دھرنا پورے ملک میں پھیل گیا ہے، ختم نبوت ایسا ایشو ہے جس کے ساتھ ہر عاقل و بالغ مسلمان کی جزباتی وابستگی ہے، ہر مسلمان ختم نبوت کے تحفظ کے لئے اپنا تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہے ۔
انہوں نے کہا کہ امن امان کی صورتحال کو یقینی بنانے اور اس مسئلہ کے حل کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ ملک کے معروف علماء کہ کمیٹی بنائی جائے، جو ختم نبوت شق میں ترمیم کے مرتکب افراد کا موقف سنے، اگر علماء کرام مطمئن ہو جائیں تو ٹھیک ہے ورنہ ختم نبوت میں ترمیم کے مرتکب وزراء کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ ملک میں مزید انتشار نہ پھیلے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰