رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درد خارج کے مشہور و معروف استاد و مرجع تقلید حضرت آیت الله حسین نوری همدانی نے ایران کے مقدس شہر قم کے مسجد اعظم میں منعقدہ اپنے درس خارج میں حضرت ولیعصر(عج) کی روز آغاز امامت نہم ربیع الاول کی مناسبت سے بیان کیا : امامت کا مسئلہ شیعہ امامیہ کے لئے بہت ہی اہمیت کا حامل ہے ، روایت میں بھی تاکید ہوئی ہے کہ جو شخص اپنے زمانہ کے امام کو نہ پہچانتا ہو اس کی موت جہالت پر ہوگی ۔
انہوں نے وضاحت کی : اگر کسی کی موت جہل پر ہوگی تو اس کی زندگی کا انحصار بھی جہل پر ہوگا کیوں کہ ہر شخص کے زندگی اور موت کا ایک دوسرے سے رابطہ ہے ، شیعہ امام کے لئے پانچ صفات کے قائل ہیں کہ اس کو بیان کرنا چاہیئے ، پہلی صفات ذی القربی سے محبت و مودت ہے کہ جس کی خاص اہمیت ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ تاریخ میں بہت سے لوگوں نے خون و جان دی ہے لیکن اہل بیت علیہم السلام کی محبت کی حفاظت کی ہے بیان کیا : دوسرا مسئلہ حکومت اور ہدایت ہے کہ ان امور کو اہل بیت طاہرین علیہم السلام سے جانتے ہیں ۔
انہوں نے اپنی گفت گو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے بیان کیا : شیعوں نے اپنی فقہ اہل بیت علیہم السلام سے حاصل کی ہے اور اس کے مطابق عمل کرتے ہیں ، حکومت کرنا بھی اہل بیت علیہم السلام کے لئے ہے کیوں کہ معاشرے کی سماجی و ثقافتی و سیاسی نتائج پر بہت تاثیر گزار ہے ، خداوند عالم نے اس سے قبل کہ انسان کو خلق کرے حاکم اور رہنما کو پیدا کیا ہے اس وجہ سے شروع سے ابھی تک حکومت اہل بیت علیہم السلام کے اختیار میں رہا ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے اس بیان کے ساتھ کہ غیبت کے زمانہ میں حکومت امام زمان (عج) کے نائبین کے ہاتھ میں رکھا گیا ہے بیان کیا : غیبت کے زمانہ میں امام زمان (عج) کے نائب کی پیروری کرنی چاہیئے جب تک کہ امام کا ظہور ہو جائے ۔
انہوں نے آئمہ طاہرین علیہم السلام کی خداوند عالم سے قرابت و واسطہ فیض ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : آئمہ طاہرین علیہم السلام موجودات کے لئے خداوند عالم کے فیض کے رابطے ہیں اور وہ اس حد تک بارگاہ الہی کے مقرب ہیں کہ معجزہ کے بھی حامل ہیں ، اسی وجہ سے اہل بیت علیہم السلام کی پانج اہم صفات کے قائل ہیں کہ جس میں محبت ، ہدایت ، حکومت ، واسطہ فیض اور خداوند عالم کے ساتھ مستحکم رابطہ شامل ہے ۔
حضرت آیت الله نوری همدانی نے بیان کیا : امامت ایک بہت ہی اہم موصوع ہے کہ جس کو معاشرے میں بیان کیا جائے ، حضرت ولی عصر(عج) کے امامت کے آغاز کی سال گرہ کو بھی لوگوں تک بیان کیا جائے اور لوگوں کے عقاید خاص کر امامت کے مسئلہ پر خاص توجہ دی جائے اس سلسلہ میں استحکام پیدا کی جائے ۔
قابل ذکر ہے کہ نہم ربیع الاول روز آغاز امامت حضرت ولی عصر(عج) ہے اس روز شیعیان اثنا عشری جشن منعقد کرتے ہیں اور امام کو ان کی امامت پر مبارک باد پیش کرتے ہیں ۔/۹۸۹/ف۹۷۱/