‫‫کیٹیگری‬ :
27 November 2017 - 08:03
News ID: 431995
فونت
حجت الاسلام آغا سید حسن الموسوی:
سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ MI۶ دنیائے اسلام میں شیعہ اور سنی کے درمیان بدگمانی، بداعتمادی اور نفرت پیدا کرنے اور نظام ولایت فقہی کے حوالے سے شیعیوں میں شکوک پیدا کرنے کی ایک ہمہ گیر منصوبہ بندی ہے۔
آغا سید حسن الموسوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے ایک دینی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ امام موسٰی کاظم (ع) کا کردار و عمل رہتی دنیا تک اسلام اور شریعت اسلامی کی بالادستی کے متمنی مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ انقلاب اسلامی ایران کو اسلامِ ناب کی جانب مرجعیت کا تاریخ ساز انقلاب اور تشیع کا حقیقی چہرہ قرار دیتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ انقلاب اسلامی اور نظام ولایت فقہی کی بیخ کنی مغرب کی اسلام دشمن قوتوں اور اسرائیل کا دیرینہ ایجنڈا ہے جس کو عملانے کے لئے ان قوتوں نے طرح طرح کے حربے استعمال کئے اور ہر حربے میں ناکامی کے بعد اب اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے برطانوی خفیہ ایجنسی MI6 کی سرپرستی میں انتہائی سنگین سازش پر عمل درآمد کیا جارہا ہے، جس کے تحت مختلف طبقہ ہائے فکر کے نام نہاد مولویوں کو خرید کر انہیں اختلافاتی امورات کو ہوا دینے کی ترغیب دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی عمل آوری کے لئے مغرب کی اسلام دشمن قوتیں ہر قسم کے مالی وسائل فراہم کررہی ہے۔ آغا سید حسن موسوی نے کہا کہ کئی ٹی وی چینلیں اسی سازش کی پیداوار ہیں جہاں سے خودساختہ شیعیت اور سنیّت کی تشہیر کرکے ہمہ گیر مسلکی تشدد کی راہ ہموار کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر بھی اس سازش کا نمایاں اثر نظر آرہا ہے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ ان حالات میں ہمیں بانی انقلاب اسلامی ایران کے اس فرمان کہ وحدت مسلمین کے خلاف بلند ہونے والی ہر آواز شیطان کی آواز ہے کو مشعل راہ بنانا چاہیے۔ آغا سید حسن نے کہا کہ عشق رسول (ص)، محبت اہلبیت (ع) اور احترام صحابہ کرام جس مولوی کا شعار نہیں وہ یقیناً کسی اسلام دشمن ایجنسی کا آلہ کار ہوتا ہے اور ایسے مولویوں کی باتوں کو شیعہ یا سنی مسلک کے ساتھ منسلک کرنا بعید از انصاف ہے۔

آغا سید حسن نے کہا کہ MI6 دنیائے اسلام میں شیعہ اور سنی کے درمیان بدگمانی، بداعتمادی اور نفرت پیدا کرنے اور نظام ولایت فقہی کے حوالے سے شیعیوں میں شکوک پیدا کرنے کی ایک ہمہ گیر منصوبہ بندی ہے۔ اس منصوبے کا مقصد نہ صرف شیعہ سنی منافرت ہے بلکہ غیر ضروری معاملات پر اختلاف رائے کا ماحول پیدا کرکے بذات خود عالم تشعیت میں ایک انتشاری کیفیت پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ سوشل میڈیا پر صحابہ کرام اور امہات المؤمنین کے خلاف ناشائستہ زبان استعمال کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ تمام شیعہ مراجع کرام اور فقہائے عظام نے صحابہ کرام اور امہات المؤمنین کے خلاف ذرا بھر بے ادبی کو فعل حرام قرار دیا ہے اور حقیقی شیعہ ایسے فعل حرام کا مرتکب نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مسلکی منافرت پھیلانے والوں کی شر انگیزی کے پس پشت مقاصد کا ادراک کرکے ہمیں اس شرانگیزی کو بنیاد بناکر باہمی اتحاد و اخوت کو نقصان پہنچانے سے گریز کرنا چاہیے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬