رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں مجریہ، مقننہ اور عدلیہ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ خطے کے معاملات میں بعض ملکوں کی مداخلت نے صورت حال کو مشکل اور پیچیدہ بنا دیا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ قرائن و شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ خطے کے بعض ملکوں کے مہم جویانہ اقدامات کے پیچھے امریکہ اور صیہونی حکومت کا ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران سمجھتا ہے کہ خطے کی مشکلات کو خطے کے ممالک مل بیٹھ کر حل کر سکتے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ خطے کے بعض ملکوں کی یہ سوچ غلط ہے کہ اسلحے کے زور پر یا صیہونیوں اور امریکہ کی حمایت سے اپنی سلامتی کا تحفظ کیا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے تمام ترمشکلات کے حل کے لیے باہمی تعاون اور مذاکرات پر یقین رکھا ہے۔
صدر ایران نے شام اور عراق میں مزاحمتی محاذ کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام کی فوج اور عوام کی کوششوں اور اتحادیوں کی حمایت کے نتیجے میں داعش کی جڑیں کاٹ دی گئی ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰