‫‫کیٹیگری‬ :
27 November 2017 - 22:19
News ID: 432001
فونت
آسمان امامت و ولایت کے گیارہویں درخشاں ستارے اور پیغمبر اسلام (ص) کے فرزند حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کا یوم شہادت ایران اور عالم اسلام میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
امام حسن عسکری علیہ السلام کی روز شہادت کی مناسبت سے تعزیت

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، آسمان امامت و ولایت کے گیارہویں درخشاں ستارے اور پیغمبر اسلام (ص)  کے فرزند حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کا یوم شہادت ایران اور عالم اسلام میں مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔ہر سال آٹھ ربیع الاول کو فرزند رسول خدا حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کا یوم شہادت منایا جاتاہے آپ کو عراق کے شہر سامراء میں زہر دغا سے شہید کردیا گیا تھا۔ آٹھ ربيع الاول سنہ 260 ہجري کي صبح وعدہ ديدار آن پہنچا، دکھ و مشقت کے سال اختتام پذير ہوئے- قلعہ بنديوں، نظربندياں اور قيد و بند کے ايام ختم ہوئے- ناقدرياں، بےحرمتياں اور جبر و تشدد کا سلسلہ اختتام پذير ہوا- امام حسن عسکري عليہ السلام ايک طرف سے قربِ وصالِ معبود سے شادماں اور نبي اکرم صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم کي امت اور آپ (ص) کي دو امانتوں (قرآن و عترت) کے انجام سے فکرمند، غريب الوطني ميں دشمن کے زہر جفا کي وجہ سے بستر شہادت پر درد کي شدت سے کروٹيں بدل رہے ہيں ليکن معبود سے ہم کلام ہونے کو پھر بھي نہ بھولے اور نماز تہجد ابن الرسول (ص) نے ليٹ کر ادا کي وہ بھي شب جمعہ کو؛ جو رحمت رب العالمين کي شب ہے؛ وہي شب جو آپ (ع) کي پرواز کي شب ہے- نماز ميں بہت روئے تھے شوق وصال کے اشک-

آپ (ع) نے نماز فجر بھي اپنے بستر پر ليٹ کر ہي ادا فرمائي وہ بھي اٹھائيس سال کي عمر اور عين شباب ميں؛ آپ (ع) کي آنکھيں قبلہ کي طرف لگي ہوئي تھيں جبکہ زہر کي شدت سے آپ (ع) کے جسم مبارک پر ہلکا سا رعشہ بھي طاري تھا- آپ (ع) کے لبوں سے بمشکل "مہدي" کا نام دہراتے رہے اور پھر مہدي آہي گئے اور چند لمحے بعد آپ (ع) اور آپ (ع) کے فرزند مہدي کے سوا کوئي بھي کمرے ميں نہ تھا اور راز و نياز اور امانتوں اور وصيتوں کے لمحات تيزي سے گذر رہے تھے اور ابھي آفتاب طلوع نہيں ہوا تھا کہ گيارہويں امام معصوم کي عمر مبارک کا آفتاب غروب ہوا اور آسمان و زمين پر سوگ و عزا کي کيفيت طاري ہوئي-

حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام کاارشادہے کہ ہمارے مذہب میں ان لوگوں کاشمارہوگا جواصول وفروع اوردیگرشرائط کے ساتھ ساتھ ان دس چیزوں کے قائل اور  ان پرعامل ہوں گے۔:
۱ ۔ شب وروزمیں ۵۱ رکعت نمازپڑھنا۔
۲ ۔سجدگاہ کربلاپرسجدہ کرنا۔
۳ ۔ داہنے ہاتھ میں انگھوٹھی پہننا۔
۴ ۔اذان واقامت کے جملے دودومرتبہ کہنا۔
۵ ۔ اذان واقامت میں حی علی خیرالعمل کہنا۔
۶ ۔ نمازمیں بسم اللہ زورسے پڑھنا۔
۷ ۔ ہردوسری رکعت میں قنوت پڑھنا۔
۸ ۔ آفتاب کی زردی سے پہلے نمازعصراورتاروں کے ڈوب جانے سے پہلے نماز صبح پڑھنا۔
۹ ۔سراورڈاڑھی میں وسمہ کاخضاب کرنا۔
۱۰ ۔ نمازمیت میں پانچ تکبرکہنا (دمعہ ساکبہ جلد ۳ ص ۱۷۲) ۔

امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت

گیارہویں امام  حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام قیدوبندکی زندکی گزارنے کے دوران ایک دن اپنے خادم ابوالادیان سے ارشادفرماتے ہوئے کہ تم جب اپنے سفرمدائن سے ۱۵/ یوم کے بعد پلٹوگے تو میرے گھرسے شیون و بکاکی آواز آتی ہوگی (جلاء العیون ص ۲۹۹) ۔
الغرض امام حسن عسکری علیہ السلام کوبتاریخ یکم ربیع الاول ۲۶۰ ہجری معتمدعباسی نے زہردلوادیا اورآپ ۸/ ربیع الاول ۲۶۰ ہجری کوجمعہ کے دن بوقت نمازصبح خلعت حیات ظاہری اتارکر بطرف ملک جاودانی رحلت فرماگئے ”اناللہ وانا الیہ راجعون“ (صواعق محرقہ ص ۱۲۴ ، فصولف المہمہ ،ارجح المطالب ص ۲۶۴ ، جلاء العیون ص ۲۹۶ ،انوارالحسینیہ جلد ۳ ص ۱۲۴) ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس اور جلوس عزا کا سلسلہ جاری ہے۔ قم اور مشہد مقدس میں عزاداری کے بڑے بڑے اجتماعات منعقد ہوئے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬