
رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حجت الاسلام و المسلمین علی رضا پناہیان نے آستان قدس رضوی کی تبلیغی کونسل کی میٹنگ میں کہ جو اس ادارے کے علمی سیکشن کی طرف سے منعقد تھا اس میں کہا: ایران ثقافتی میدان میں بہت سے ممالک کے لیے نمونہ ہے کہ جن میں رضاکارانہ عوامی خدمت اہم ترین نمونہ ہے ۔
انہوں نے تبلیغی میدان میں بھی رضاکار افراد کی سرگرمیوں کو آستان قدس رضوی کی خدمات میں اہم جانا اور کہا: آستان قدس رضوی میں مشغولیت علمی ہے کہ جس میں تحقیق کے ذیل میں تعلیم بھی شامل ہے ۔
حجۃ الاسلام والمسلمین پناہیان نے کہا: آستان قدس رضوی میں تحقیقی میدان کے پیش نظر اس ظرفیت و صلاحیت سے پوری دنیا میں معارف رضوی منتقل کرنے میں مدد لی جاسکتی ہے ۔
انہوں نے معارف دینی کے لیے تبلیغ کی عظمت کی طرف اشارہ کیا اور کہا: تبلیغ ایک ایسا موضوع ہے کہ جس کی طرف بہت کم توجہ ہوئی ہے اور فقط تقریر و مجالس کی حد تک محدود ہے جب کہ دین الہی میں تبلیغ انبیاء علیہم السلام کی سیرت میں ہمیشہ اور ہر وقت شامل حال رہی ہے ۔
حوزہ علمیہ خراسان کی تبلیغی کونسل کے ممبر نے حوزہ علمیہ کی علمی موقعیت کی طرف اشارہ کیا اور تاکید کی : حوزہ علمیہ آستان قدس رضوی کے ساتھ ساتھ اپنی علمی ظرفیت و صلاحیت کے ذریعہ ایک مبلغ کے لیے علمی ضرورتوں کو پیش کیا جائے اور اس سلسلے میں تحقیقی کام انجام دیا جائے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ قرآنی تحقیقات، اخلاق سے مربوط ہے اور اس میں دیگر موضوعات جیسے سیاست و اجتماع پر کم توجہ ہوئی ہے ، اس مسئلہ کو تبلیغ کے میدان میں کم توجہ اور کم علمی کی وجہ بتایا اور کہا: تبلیغی میدان میں سب سے زیادہ تحقیق کی ضرورت ہے ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/