‫‫کیٹیگری‬ :
08 December 2017 - 20:19
News ID: 432155
فونت
حجت الاسلام سید حسن نصراللہ :
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے غاصب صیہونی حکومت کی حمایت میں امریکی صدر کے تازہ اقدامات کے مقابلے میں امت اسلامیہ کی وحدت اور بھرپور استقامت پر زور دیا ہے۔
حجت الاسلام سید حسن نصراللہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے پر مبنی امریکی صدر کے اقدام کے بارے میں کہا کہ ٹرمپ نے اپنے اس فیصلے سے بیت المقدس پر صیہونیوں کے مکمل تسلط کا راستہ ہموار کیا ہے اور اب صیہونی حکام بیت المقدس کو یہودی رنگ دینے اور وہاں صیہونی بستیاں بسانے کا عمل اور تیز کردیں گے۔

حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ٹرمپ کے فیصلے سے مسجد الاقصی کو سنگین خطرہ لاحق ہوگیا ہے اور امریکیوں کا یہ فیصلہ کروڑوں مسلمانوں اور عیسائیوں کی اہانت ہے کیونکہ بیت المقدس مسلمانوں اور عیسائیوں کا تاریخی اور ثقافتی ورثہ ہے اور بیت المقدس میں ان کے مذہبی مقامات ہیں۔

سید حسن نصراللہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بیت المقدس مسئلہ فلسطین کا دل اور اصلی محور ہے بعض لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ نے اپنے اس اقدام سے صیہونیوں اور فلسطینیوں کے درمیان ساز باز کے عمل  کو دفن کردیا ہے لیکن بعض حلقے یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مذاکرات بہت پہلے ہی ختم ہوچکے تھے ٹرمپ نے صرف اس مذاکراتی عمل کی موت کا اعلان کیا ہے۔

حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اسرائیل بین الاقوامی معاہدوں اور قوانین پر عمل نہیں کرتا اور جس کو عالمی برادری کا نام دیا جاتا ہے، اسرائیل کے لئے اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

سید حسن نصراللہ نے کہا کہ بیت المقدس کے بارے میں امریکی فیصلے کے خطرات سے آگاہی سب کے لئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے تاکہ سبھی لوگ اس کے بارے میں اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور اپنا اپنا رد عمل ظاہرکریں۔

انہوں نے کہاکہ عربی اور اسلامی ملکوں کو چاہئے کہ وہ اپنے یہاں امریکی سفیروں کو طلب کریں اور بیت المقدس کے بارے میں ٹرمپ کے فیصلے پر باقاعدہ احتجاج درج کرائیں۔/۹۸۹/۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬