‫‫کیٹیگری‬ :
25 December 2017 - 12:56
News ID: 432402
فونت
حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری:
شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نے امریکہ کو پیغام دے دیا ہے کہ ٹرمپ کی بدمعاشی نہیں چلے گی، اسے عالمی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لینا چاہیے، ورنہ واضح نظر آ رہا ہے کہ امریکی ہٹ دھرمی، بین الاقوامی قوانین اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔
حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق حل ہونا چاہئے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد نے امریکہ کو پیغام دے دیا ہے کہ ٹرمپ کی بدمعاشی نہیں چلے گی، اسے عالمی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لینا چاہیے، ورنہ واضح نظر آ رہا ہے کہ امریکی ہٹ دھرمی، بین الاقوامی قوانین اور سفارتی آداب کی خلاف ورزی دنیا کو تیسری عالمی جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔

لاہور میں صوبائی سیکرٹری اطلاعات پروفیسر ذوالفقار حیدر سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک کی امریکہ کیخلاف قرارداد کی منظوری تاریخی کامیابی ہے کہ امریکی دھمکیوں کے باوجود اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کو مسترد کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس قرارداد نے امت مسلمہ کی وحدت و اتحاد کی قوت کو بھی ثابت کیا ہے کہ اسرائیل کے قریب سمجھے جانیوالے بعض مسلم ممالک نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ جس سے ثابت ہوگیا کہ امریکہ عالمی تنہائی کا شکار ہے، کوئی غیرت مند ملک ٹرمپ کے اعلان کی حمایت نہیں کر سکتا۔

حجت الاسلام سبطین سبزواری نے کہا کہ پاکستان کی وزارت خارجہ بھی مبارکباد کی مستحق ہے، جس نے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کامیاب سفارت کاری کے ذریعے بڑی کامیابی حاصل کی جبکہ قومی سلامتی کونسل میں امریکہ کیخلاف قرارداد منظور کی گئی مگر ظالمانہ ویٹو پاور کی وجہ سے اسے پذیرائی نہ مل سکی۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ، اسرائیل اور بھارت کی ظالمانہ پالیسیاں دنیا کو بدامنی کی دلدل میں دھکیلنے جا رہی ہیں، جس کے بھیانک نتائج برآمد ہونے کا خدشہ ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬