‫‫کیٹیگری‬ :
03 February 2018 - 13:44
News ID: 434887
فونت
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی:
ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر نے نماز جمعہ سے خطاب کرتے ہوئےکا کہا: پیغام پاکستان کے نام سے مختلف اسلامی مکاتب فکر کے ۱۸۲۶ علماء کے دستخطوں سے قومی بیانیہ پر دہشتگردی کو پاکستان میں فروغ دینے والے اور بے گناہوں کے خون میں رنگے ہاتھوں والوں کو تعارفی تقریب میں دعوت دینا خود اس نظریے اور اعلامیہ کے بھی خلاف ہے، جس سے لگتا ہے کہ اب بھی مقتدر حلقوں میں کچھ عناصر ان دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں، جو کہ عوامی حلقوں میں تشویش کا باعث ہے۔
حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ 16 جنوری کو ایوان صدر میں دہشتگردوں کیخلاف متفقہ اعلامیہ اور فتویٰ نہایت مستحسن اقدام ہے لیکن علماء کیساتھ دہشتگردوں اور تکفیری گروہ کے سرپرستوں کو بٹھانا تشویشناک ہے۔ فتوی اور اعلامیہ کی رُو سے تو انہیں سزا ملنی چاہئے۔ ان قاتلوں کو دعوت دے کر شہدا کے خون سے غداری کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ علما کو جہیز کی رسم کیخلاف آواز بلند کرنی چاہیے، لڑکی سے جہیز لینا مردانگی نہیں، شادی میں سادگی اپنا کر سماجی مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے، رشتے قائم کریں ،تجارت نہیں، امیرزادوں کو متوسط اور غریب گھرانے کی لڑکی سے بھی شادی کرنی چاہیے، جہیز کا مطالبہ کرنا خلاف اسلام اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عورت کا نان و نفقہ مرد کے ذمہ ہے، پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی شریعت کو ماننے والے اور ان سے محبت کرنے والوں کو سنت نبوی پر عمل بھی کرنا چاہیے، محض دعویٰ کافی نہیں۔

جامع علی مسجد حوزہ علمیہ جامعتہ المنتظر لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان کے نام سے مختلف اسلامی مکاتب فکر کے 1826 علماء کے دستخطوں سے قومی بیانیہ پر دہشتگردی کو پاکستان میں فروغ دینے والے اور بے گناہوں کے خون میں رنگے ہاتھوں والوں کو تعارفی تقریب میں دعوت دینا خود اس نظریے اور اعلامیہ کے بھی خلاف ہے، جس سے لگتا ہے کہ اب بھی مقتدر حلقوں میں کچھ عناصر ان دہشتگردوں کی سرپرستی کر رہے ہیں، جو کہ عوامی حلقوں میں تشویش کا باعث ہے۔

حجت الاسلام نقوی نے کہا کہ دختر پیغمبر حضرت فاطمتہ الزہ سلام اللہ علیہا کی شہادت پر مختلف تاریخوں کی روایات ملتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خاتون جنت کی ولادت پر سورہ الکوثر نازل ہوئی کیونکہ کفار مکہ رسول اکرم کو ابتر (نسل کٹا) کہہ کر طعنہ زنی کرتے تھے، لیکن سورہ مبارکہ الکوثر میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ ہم آپ کو کوثر( فاطمہ) عطا کی ہے، تمہارا دشمن ہی دم بریدہ اور بے نسل رہے گا۔

حجت الاسلام نقوی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پیغمبر کو 3 فرزندان بھی عطا کئے، 2 حضرت خدیجة الکبریٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے اور ایک حضرت ماریہ قبطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے، جو بعدازان انتقال کرگئے، اللہ اگر چاہتا تو انہیں زندہ بھی رکھ سکتا تھا، لیکن رسول اکرم کی نسل حضرت فاطمتہ الزہ سلام اللہ علیہا سے چلی ہے۔

امام جمعہ نے زور دیا کہ شادی کی رسومات میں ہمیں سادگی اپنانی چاہیے، حضرت علی علیہ السلام نے اپنی زرہ 480 درہم کی بیچ کر اپنا حق مہر ادا کیا اور جہیز بھی خریدا، ورنہ سرور کائنات اپنی صاحبزادی کو جتنا چاہتے جہیز خود دے سکتے تھے مگر انہوں نے ہمارے لئے اسے تقلید بنایا، مگر افسوس کہ پاکستان میں جہیز کا بوجھ لڑکی والوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬