رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین قم ایران کے مشھور مقرر حجت الاسلام والمسلمین ناصر رفیعی نے کربلائے معلی میں زائر اسٹوڈنٹس کے مجمع سے تقریر کرتے ہوئے کہا: داعش ، تکفیری اور وھابی جیسے افراد نے حقیقی اسلام کا دامن چھوڑ دیا ہے ۔
انہوں ںے نهج البلاغه کے 69 مکتوب کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امیرالمومنین علی علیہ السلام نے اس خط میں حارث بن عبدالله همدانی کو 30 نصیحتیں کی ہیں، تاکید کی : حارث نے امام علی(ع) سے لوگوں کے افراط و تفریط کی شکایت کی اور کہا کہ لوگوں کی تین قسمیں ہیں ، یا افراط رکھتے ہیں ، یا تفریط سے کام لیتے ہیں یا حد وسط کی مراعات کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے امام علی(ع) کی جانب سے حارث کو دئے گئے جواب کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ہمارے شیعہ وہ ہیں جو حد وسط کی مراعات کرتے ہیں ، لہذا جو لوگ اگے بڑھ گئے ہیں وہ پیچھے پلٹ آئیں اور جو پیچھے رہ گئے ہیں خود اگے لے ائیں اور سب کے سب ایک راستہ پر چلیں ۔
انہوں ںے کہا: قران کریم شدت پسندی اور تندروی کا مخالف ہے ، داعش ، تکفیری اور وھابی جیسے افراد نے حقیقی اسلام کا دامن چھوڑ دیا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین رفیعی نے زائر اسٹوڈنٹس سے خطاب کرتے ہوئے کہا: آپ لوگ حارث بن عبدالله همدانی کو امیرالمومنین علی علیہ السلام 30 نصیحتوں کا مطالعہ کریں اور اس پر عمل کریں تاکہ افراط و تفریط سے خود کو محفوظ رکھ سکیں ۔/۹۸۸/ ن۹۷۸