رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے اہل سنت مفتی شیخ عامر الباتی نے شہر مقدس کربلا میں بیان کیا : ہم لوگ اس ملک میں زندگی بسر کر رہے ہیں کہ سامراجی و استبدادی طاقتیں عراق میں قبیلہ ای و مذہبی فتنہ پھیلانے کے لئے مختلف منصوبہ پر کام کر رہے ہیں لیکن خداوند عالم کے لطف و کرم سے شیعہ اور سنی ایک دوسرے کے ساتھ متحد ہوئے اور خداوند عالم کے کلام کہ جس میں فرماتے ہیں «أَطِيعُوا اللَّهَ وَأَطِيعُوا الرَّسُولَ وَأُولِي الْأَمْرِ مِنكُمْ» سے تمسک حاصل کی ہے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں بیان کیا : جب حضرت آیت الله سیستانی نے داعش دہشت گرد گروہ سے مقابلہ کے لئے جہاد کفائی کا فتوا دیا اس کے بعد مجاہدین کے ساتھ یکجہتی اور داعش سے مقابلہ کرنے کے لئے عراق کے اہل سنت دارالافتای نے بھی فتوا صادر کیا ۔
عراق کے اہل سنت عالم دین نے سورہ مبارکہ حجرات کی آیت نمبر ۱۰ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وضاحت کی : آیت «إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ» میں کلمہ «إِنَّمَا» ادات حصر و تاکید ہے کہ خداوند عالم نے اس آیت میں مومنین کے درمیان برادری کی تاکید کی ہے ۔
انہوں نے اس کانفرنس کا نام «بهار شهادت» منتخب ہونے کو بہت ہی مناسب جانا ہے اور بیان کیا : اس کے باوجود کہ بہار کا زمانہ ابتدا و انتہا کا حامل ہے لیکن شہید دنیا و آخرت میں ہمیشہ بہار میں ہے اور خداوند عالم کی نعمت سے استفادہ کرتے ہیں ۔
شیخ مهدی الصمیدعی نے کہا کہ کربلا سید الشہدا (ع) کا شہر ہے اور امام حسین علیہ السلام کا نام ہمیشہ اپنے بھائی حضرت اباالفضل العباس (ع) کے ساتھ ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۷/