رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام و المسلمین احدی نے مسجد الزہرا (س) میں منعقدہ اپنے درس اخلاق میں کلمہ شہادتین کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے بیان کیا : شہادتین کو زبان پر جاری کرنا بہت زیادہ فضیلت کا حامل ہے ۔
انہوں نے وضاحت کی : یہ ذکر انسان کے لئے نورانیت لاتی ہے ، پیغمبراکرم (ص) کی شہادت طولی مرحلہ میں خداوند عالم کی شہادت ہے یعنی پیغمبراکرم (ص) کی شہادت اصل میں خداوند عالم کی شہادت ہے ، اس وجہ سے بہت سی آیتیں جن میں خداوند عالم کا نام آتا ہے ساتھ ساتھ رسول اکرم (ص) کا بھی نام بیان ہوتا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین احدی نے رسول اکرم (ص) کے تواضع کے سلسلہ میں بیان کیا : حضرت محمد (ص) لوگوں کو خداوند عالم کی طرف دعوت کرتے تھے اور فرماتے تھے : کبھی بھی میری وجہ سے میری پیروی کرنے والے نہ ہونا بلکہ ہمیشہ و ہر مخلوق کو خداوند عالم کے احکامات کی پیروی کرنے والا ہونا چاہیئے ۔
حوزہ علمیہ قم کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ پیغمبراکرم (ص) عبادت کے وقت متحول ہو جاتے تھے اور ان کا مبارک بدن خداوند عالم کی عظمت کی وجہ سے لرز جاتا تھا بیان کیا : بزرگوں کی تاکید کے مطابق شہادتین کا ذکر زبان پر جاری رکھنے سے بہت ساری مشکلات حل ہو جاتی ہیں ۔
انہوں نے اس زمانہ میں لوگوں کی اہم مشکلات ان کا انذار نہ ہونا جانا ہے اور بیان کیا : سماج میں پائی جانے والی بہت ساری مشکلات کی وجہ معنویت کا کم رنگ ہونا ہے ؛ خداوند عالم نے پیغمبر اکرم (ص) سے فرمایا : اپنے قریبی افراد کو متنبہ کرو ، حضرت اپنی بیٹی کو اس طرح سے متنبہ کرتے تھے فرماتے تھے : میرے جگر کا ٹکڑا میری بیٹی فاطمہ خداوند عالم کے احکامات پر عمل کرو اور اپنے والد کے حسب و نسب پر فخر کرو ، کیا اس زمانہ میں حکام اپنی اولاد کو اس طرح سے متنبہ کیا کرتے ہیں ۔
حجت الاسلام والمسلمین احدی نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے متنبہ کرانے کو معاشرے کی ترقی کے لئے ایک بہت ہی اہم عمل جانا ہے اور کہا : پیغمبر اکرم (ص) متنبہ کرانے والے تھے کیوں کہ اگر ایک معاشرے میں متنبہ کرانے والے کی کمی ہو جائے گی تو وہاں الہی اطاعت میں کمی ہونے لگے گی اس وجہ سے شرک ، حرام کھانا اور دھوکا کہ جو انسان کو آتش جہنم کی طرف لے جاتی ہے دوری اختیار کرنی چاہیئے ۔
حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ خداوند عالم نے پیغمبراکرم (ص) کا نام محمد رکھا بیان کیا : امام صادق علیہ السلان نے فرمایا : جو شخص کا بھی نام نیک ہے وہ قیامت کے روز بہشت میں جائے گا اور اگر گناہ بھی کیا ہو تو اس کی شفاعت ہوگی ۔
انہوں نے اس تاکید کے ساتھ کہ حضرت رسول اکرم (ص) عبد تھے اور عبد کا مقام اعلی مقام ہے کہا : ہمیشہ عبودیت رسالت پر مقدم ہے ۔ پیغمبر عبد تھے کہ رسالت کے مقام کو حاصل کیا ۔ انسان اس وقت نورانیت و عظمت کو حاصل کرتا ہے جب اس کو متنبہ کیا جائے اور وہ غلطی و گناہ سے دوری اختیار کرے ۔
حجت الاسلام والمسلمین احدی نے اپنی گفتگو کے اختمامی مراحل میں اس بیان کے ساتھ کہ قیامت پر یقین رکھنے والے خداوند عالم کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے ہیں بیان کیا : جو لوگ اہل قرآن ہوتے ہیں وہ بیت المال سے چوری نہیں کرتے ہیں اور حرام چیزوں سے لذت حاصل نہیں کرتے ہیں اس وجہ سے اہل قرآن ہوں تا کہ انسان کی دنیا و آخرت دونوں کی ضمانت ہو سکے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/