‫‫کیٹیگری‬ :
02 August 2018 - 10:10
News ID: 436762
فونت
بشار اسد :
شام کے صدر جمہور نے شامی فوج کے یوم تاسیس کے موقع پر تاکید کی ہے کہ ملک کی مسلح افواج کو اغیار کی شرپسندی اور دشمنی کے طوفاں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار قرار دیا ہے جس نے صیہونی امریکی سازشوں کو یکے بعد دیگرے ناکام بنادیا ہے۔
بشار اسد

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج کے بہترویں یوم تاسیس کے موقع پر فوجی جرید جیش الشعب ست گفتگو کرتے ہوئے اظہار نظر کیا ۔

شام کے صدر جمہور نے تاکید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری فوج دشمنوں کے شر و برائی کے طوفان سے مقابلہ میں شام کی مضبوط سپر ہے ، صیہونی – امریکی منصوبہ کو یکے بعد دیگرے ناکام بنا دی ہے بغیر کسی استثنا کے تمام منصوبے کو اپنا نشانہ بنایا ہے ۔

صدر بشار اسد نے مسلح فوج کی کار کردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ملک کی مسلح افواج نے دہشت گردوں اور ان کے علاقائی حامیوں کے مقابلے میں زبردست کامیابیاں حاصل کی ہیں۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : یہ کامیابیاں سات سال کی قربانیوں اور فداکاری کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہیں، اور حمص سے لیکر پالمیرا تک اور حلب سے لیکر قلمون، دیر الزور سے لیکر غوطہ شرقی تک تمام علاقوں میں امن اور استحکام پیدا ہوگیا ہے اور دہشت گرد ذلیل و خوار ہوکے اپنے زیر قبضہ علاقوں سے بھاگ نکلنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

شام کے صدر جمہور نے فوجی جوانوں کو مخاطب کرتے وئے کہا : ملک کی مسلح افواج کے جوان ہی اس سرزمین کے محافظ اور دفاع وطن کا مضبوط حصارہیں-

بشار اسد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : شام کے بعض علاقوں پر تکفیری دہشت گردوں کا قبضہ دراصل اسرائیلی امریکی سازش کا ایک حصہ تھا جسے شام کی مسلح افواج نے بری طرح ناکام بنادیا ہے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : شام کا بحران سن دوہزار گیارہ میں سعودی عرب، امریکہ اور ان کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے وحشیانہ حملوں اور شام کے بعض علاقوں پر قبضے سے شروع ہوا تھا ۔اس سازشی منصوبے کا مقصد خطے کے حالات کو اسرائیل کے حق میں تبدیل کرنا تھا ۔

بشار اسد نے وضاحت کی : شامی فوج، مزاحمتی قوتوں اور شامی عوام نے باہمی اتحاد کے ذریعے دشمنوں کی اس مکروہ سازش کو ناکام بنا دیا اور اپنے ملک کو دشمن کی سازش کے حصار سے آزاد کر دیا ۔/۹۸۹/ف۹۷۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬