‫‫کیٹیگری‬ :
29 August 2018 - 21:35
News ID: 436998
فونت
حجت الاسلام والمسلمین مهدی طائب:
سرزمین ایران کے مشھورعالم دین اور حوزہ علمیہ قم میں تاریخ کے برجستہ استاد نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ امام زمانہ(عج) کا ظھور ملت اسلامیہ میں اتحاد و یکجہتی کی بنیاد ہے کہا: عصر حاضر میں غدیری ثقافت کا احیاء ظھور کا زمینہ ساز ہے ۔
حجت ‌الاسلام والمسلمین مهدی طائب

حوزہ علمیہ قم میں تاریخ کے برجستہ استاد حجت الاسلام والمسلمین مهدی طائب نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں ایام غدیر کی مبارکباد پیش کرتے ہوئےغدیری اعتقادات کی بنیادوں تشریح کی اور کہا: رسول اسلام(ص) کے بعد اسلامی معاشرہ کو ادارہ کرنے کے لئے کسی الھی اور معصوم انسان کا ہونا ضروری ہے ، غدیر کے میدان عین یہی واقعہ رونما ہوا ۔

انہوں نے مزید کہا: قرآن کریم میں خداوند متعال کا رسول اسلام(ص) کے سلسلہ میں ارشاد ہے کہ «ما ینطق عن الهوی ان هو الا وحی یوحی» یعنی پیغمبراسلام اپنی جانب سے کوئی بھی بات نہیں کہتے ، حضرت جوکچھ بھی کہتے ہیں وہ حکم الھی ہوتا ہے ، اس بنیاد پر امام علی علیہ السلام کا منصب ولایت پر انتصاب حکم الھی کے تحت تھا ۔

حجت الاسلام والمسلمین طائب نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ رسول اسلام(ص) پیغام کے پہونچانے میں معصوم کا درجہ رکھتے ہیں کہا: وہ حکم خدا کے سوا کچھ بھی نہیں کہتے اسی بنیاد پر حضرت نے فرمایا : « میری رھبریت کا سلسلہ میرے جیسی فرد کے توسط اگے بڑھے گا »؛ غدیر خم میں رسول اسلام(ص) نے امیرالمومنین علی السلام اور ان کے گیارہ بیٹوں کو اپنے بعد کے رھبر کے عنوان سے معرفی کیا ۔

انہوں نے مزید کہا: رسول اسلام(ص) نے تاکید کی کہ اگر یہ افراد ھدایت کے میدان میں رہے تو ملت اسلامیہ میں اتحاد و یکجہتی کا بول بالا ہوگا اور دین اسلام ترقی کی راہوں پر گامزن ہوگا «هو الذی ارسل رسوله بالهدی و دین الحق» ۔

حوزہ علمیہ قم میں تاریخ کے برجستہ استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ معاشرہ بغیر معصوم امام کے کامیابی کی منزل تک نہیں پہونچ سکتا کہا: امام کے بغیر اختلافات کی آگ شعلہ ور ہوگی لہذا تفرقہ اور اختلافات سے نجات پانے اور دین الھی کی توسیع کے لئے رسول اور پیغمبر(ص) جیسی معصوم فرد کا اسلامی معاشرہ کا رھبر ہونا ضروری ہے ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ بقیۃ الله الاعظم حضرت امام زمانہ(عج) عصر حاضر کی غدیر کا دولہا ہیں کہا : اگر رسول اسلام(ص) عصر حآضر میں دوبارہ زندہ ہوجائیں اور ان پر اعلان ولایت کا حکم آئے تو یقینا یہ فرمائیں گے کہ  «من کنتُ مولا فهذا مهدیٌ مولا» کیوں کہ حضرت امیرالمومنین علی علیہ السلام کی ولایت میں اپ کے بیٹوں کی ولایت بھی پوشیدہ ہے کہ جس آج مصداق امام زمانہ اور حضرت مھدی دوراں ہیں ۔

سرزمین ایران کے مشھورعالم دین ںے یہ بیان کرتے ہوئے کہ منجی اور موعود کا تصور تمام مسلمانوں اور مذھب میں موجود ہے ، اس سلسلہ میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے کہا: رسول اسلام(ص) نے آپ کے صفات کی معرفی کی ہے اور حضرت نے فرمایا : «المهدی منا اهل بیت(ع) یملأ الله به الارض قسطا و عدلا بعد ما ملئت ظلما و جورا» مھدی مجھ اہل بیت میں سے ہیں ، ایک دن آئے گا جب خداوند متعال ان کے ذریعہ ظلم و ستم سے بھری دنیا کو عدل و انصاف سے بھر دے گا ۔

انہوں نے مزید کہا: عصر حاضر میں اسلامی معاشرہ سے اختلافات کو دور رہنے اور مشکلات سے نجات پانے کے لئے غدیری ثقافت کا احیاء ضروری ہے ۔

حوزہ علمیہ قم میں تاریخ کے برجستہ استاد نے امام زمانہ(عج) کا ظھور ملت اسلامیہ میں اتحاد و یکجہتی کی بنیاد بتایا اور کہا: عصر غیبت میں ولایت فقیہ ، ولایت الھی کا تسلسل ہے ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ عصر حاضر میں غدیری ثقافت کا احیاء ، ظھور امام زمانہ(عج) کا زمینہ ساز ہے کہا: ہمیں اپنے معاشرہ کو حضرت کے ظھور کے لئے آمادہ کرنا چاہئے اور غدیر کا احیاء حضرت کے ظھور کا بہترین زمینہ ساز ہے ، ایک لفظ میں یوں کہا جائے کہ آج غدیر پر توجہ ضروری ہے کیوں کہ ہم اس پرچم کے نیچے ملت اسلامیہ کو یکجا کرسکتے ہیں ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۰

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬