‫‫کیٹیگری‬ :
22 September 2018 - 18:01
News ID: 437201
فونت
حجت الاسلام سید حسن نصراللہ :
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور یہ اب بند ہونا چاہئیں۔
حجت الاسلام والمسلمین سید حسن نصراللہ

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شب عاشور کے موقع پر اپنے سالانہ خطاب میں حجت الاسلام سید حسن نصراللہ نے یہ بات زور دے کر کہی کہ مزاحمت کے محور کو شام پر اسرائیل کے پے در پے حملوں کا جائزہ  لے کر اس کے تدارک کا مناسب راستہ تلاش کرنا ہو گا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : اسرائیلی حملوں کا شام میں امریکی سعودی اور صیہونی سازش کی ناکامی سے براہ راست تعلق ہے۔

انہوں نے اسرائیل کی سازش کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسرائیل اپنی تمام کوشش اس چیز کی طرف کر رہا ہے کہ کسی بھی طریقہ شام میزائیل ٹیکنالوجی حاصل نہ کر سکے ۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے شام میں حزب اللہ لبنان کے جوانوں کے قیام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جب تک شامی قیادت چاہے گی حزب اللہ لببان کے جوان، شام میں موجود رہیں گے اور دشمن کی سازش کو ناکام کرتے رہے نگے۔

انہوں نے دہشت گرد گروہ داعش کے سلسلہ میں امریکا کے قدام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امریکہ نے داعشی عناصر کو شمال مشرقی شام میں باقی رکھا ہے جبکہ بعض داعشی عناصر کو وہ افغانستان، پاکستان، مصر اور یمن بھیج رہا ہے۔ 

حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے بعض عرب ملکوں کی بے غیرتی و ضمری فروش پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا : نہایت ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ بعض عرب اور اسلامی ملکوں کا حکمراں وہاں کے حکام نہیں ہیں بلکہ امریکی سفیر ہیں جن کی اطاعت اس ملک کے بادشاہ و فرمانروا کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا : اب ایسی صورت حال ہو چکی ہے کہ بعض عرب ملکوں میں اتنی ہمت و جرئت نہیں پائی جاتی ہے کہ امریکا کی طرف سے ان کے ملک کے اندرونی معاملہ میں کھلی مداخلت کی مخالفت یا مذمت کر سکیں ۔

حجت الاسلام سید حسن نصراللہ نے حزب اللہ کے موقف کا کھل کر اعلان کرتے ہوئے تاکید کی : حزب اللہ لبنان امریکہ کو دشمن سمجھتی ہے اور اس سے مقابلہ کر لئے ہمیشہ تیار ہے جبکہ خطے کے بعض ممالک امریکہ کو اپنا دوست اور اتحادی سمجھتے ہیں اور اس کے اشارہ پر ناچتی ہیں۔/۹۸۸/ن۹۷۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬