رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق’’کرامت وصلح با محوریت سیرہ امام رضا(ع)‘‘ نامی سیمینار کے دوران جناب سید سلمان نقوی نے ایک گفتگو کے دوران تاریخی لحاظ سے اسلام میں صلح کے مصادیق کی تشریح کرتے ہوئے کہا : حقیقت میں انسانی وقار و کرامت کے ساتھ بات چیت میں صلح کو لازمی سمجھنا چاہئے اور ہمیں اس چیز کی طرف توجہ کرنا ہو گی کہ سیرت آئمہ اطہار علیہم السلام میں اتحاد و یکجہتی کے بہت زیادہ تاریخی مصادیق ملتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پرروشنی دالی کہ امام علی رضا علیہ السلام کی سیرت کا محور سیرت علوی ، حسینی اور حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سیرت تھی اور ہرگز آپ کی سیرت میں کسی قسم کا کوئی تناقض نہیں تھا۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : آئمہ اطہار علیہم السلام کی سیرت کے اہم مبانی میں سے عدل وانصاف کے لئے تلاش و کوشش اور ظلم وستم کے خلاف مقابلہ تھا۔
پاکستان کی الحکمت فاؤنڈیشن کے محقق نے خاص طور پر حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی سیرت و زندگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے انہی بنیادوں پر ولایت عہدی کو قبول فرمایا اور کوشش کی تاکہ وہ حکومت جس کی بنیاد عباسیوں نے ظلم وستم اور بی عدالتی پر رکھی تھی ؛ اس کو توڑ کراور عباسیوں کی سیاست میں داخل ہو کر اندر سے اس کی اصلاح فرمائی۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ہمیں آئمہ اطہار علیہم السلام کی سیرت سے اپنی زندگی میں فائدہ اٹھانا چاہئے ، ہمیں یہ جان لینا چاہئے کہ آج مستکبرین اور ظالموں کے مدّ مقابل قیام کرنے کے لئے آئمہ اطہار(ع) کی سیرت کو پہچاننا ہو گا اوراس کی پیروی کرنی ہو گی۔
سلمان نقوی نے بیان کیا : انسان اس فانی دنیا میں اگر کامیاب و کامران ہونا چاہتا ہے کہ تو آئمہ اطہار کے دامن سے وابستہ وہ جائے ۔/۹۸۸/ن۹۷۵