رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے ایام عزاداری کی مناسبت سے منعقدہ ایک مجلس عزا میں بیان کیا : جب بھی خداوند عالم اپنے بندے سے محبت کرتا ہے اور اپنے بندے کو دوست رکھتا ہے تو اس کو آٹھ نیک خصلتین عنایت کرتا ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ان آٹھ خصلتوں میں سب سے پہلے جو خصلت بیان کی گئی ہے وہ یہ ہے کہ خداوند عالم کا وہ نیک بندہ حرام افعال و اعمال سے دوری اختیار کرتا ہے اور ہرگز خود کو محرمات میں مبتلی نہیں کرتا ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے حرام فعل و اعمال کو دوزخ کی آگ جانا ہے اور کہا : جس وقت انسان حرام فعل انجام دیتا ہے اسی لمحہ نظام آفرینش کے مطابق اس کا وہ عمل آگ میں تبدیل ہو جاتا ہے ؛ اس وجہ سے انسان بہشت و جہنم میں مکان جو بنا کرتا ہے وہ دنیا میں انجام دئے اعمال کے مطابق ہوتا ہے ۔
حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے اس اشارہ کے ساتھ کہ توبہ و استغفار حہنم کی آگ کو خاموش کرتا ہے بیان کیا : انسان کو چاہیئے کہ وہ اپنی موت سے پہلے اپنے گناہ کا توبہ کرے تا کہ جہنم کی آگ اس پر خاموش ہو جائے ؛ انسان توبہ کے ذریعہ غیر شائستہ و با پسند اعمال کو بھی بدل سکتا ہے ۔
قرآن کریم کے مفسر نے اس بیان کے ساتھ کہ گناہ دنیا میں عملی صورت کے ساتھ اور آخرت میں گھنے ظلمت کی طرح انسان کے سامنے ظاہر ہوتا ہے بیان کیا : اہل بیت علیہم السلام نے اکثر لوگوں سے تقوا کی سفارش و نصیحت فرمائی ہے اور فرمایا ہے : الہی حرام میں مبتلی ہونے سے اپنی حفاظت کرو ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتھ کہ دین مبین اسلام میں توحید سے پہلے محرمات سے دوری کو قابل توجہ عقیدہ جانا گیا ہے بیان کیا : انسان وہ تمام چیزیں جو الہی احکامات کے خلاف ہوں اس کو اپنے عقیدہ سے ختم کرتا ہے تا کہ اس کے وجود میں توحید طلوع کرے ۔
حجت الاسلام والمسلمین انصاریان نے وضاحت کی : نماز اگر صحیح ہو تو اس کا قبول ہونا یقینی ہے لیکن اگر صحیح نہ ہو تو اس کا ثواب نماز پڑھنے والے کو نہیں ملتی مثال کے طور پر اگر نماز پڑھنے والا حرام پانی سے وضو کرے تو اس کی نماز قبول نہیں ہے ۔
حوزہ علمیہ کے مشہور و معروف استاد نے عالم برزخ میں راحت و آرام کا انحصار حرام امور کو ترک کرنے اور واجبات کو انجام دینے اور اخلاقی حسنات سے مزین ہونے میں جانا ہے اور بیان کیا : انسان اگر ان تین خصوصیات کو رکھتا ہو تو دنیا کی مشکلات و سختی سے رنجیدہ نہیں ہوگا ۔
انہوں نے راز داری کو ان آٹھ نیک خصلتوں میں سے ایک جانا ہے جو خداوند عالم اپنے بندے سے محبت کرتا ہے اور اپنے بندے کو دوست رکھتا ہے تو اس کو عنایت کرتا ہے بیان کیا : مومن کبھی بھی انسان کے گناہ کو برملہ نہیں کرتا ہے اور دوسروں کے عیوب کو پوشیدہ رکھتا ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۰/