رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے قائد انقلاب اسلامی کے قم آفس میں منعقدہ اپنے ہفتگی درس اخلاق میں دعای مکارم الاخلاق کے ایک ٹکڑے کی طرف سے اشارہ کرتے ہوئے کہا : امام سجاد علیہ السلام خداوند عالم سے درخواست کرتے ہیں کہ جب تک ہماری زندگی تیری بندگی میں گذر رہی ہے میرے عمر کو طولانی کر لیکن اگر میری عمر شیطان کا چرا گاہ بن جائے تو میرے جان کو لے لے اس سے قبل کہ تیری ناراضگی و غصہ کا سبب ہو سکے ۔
انہوں نے وضاحت کی : ہر زندہ موجود ایک طبیعی و فطری لوازمات رکھتا ہے کہ جو تمام موجودات میں مشترک پائے جاتے ہیں ۔ اس میں سے ایک لوازم یہ ہے کہ اپنے وجود کو درک کرتا ہے اور اس کی وجہ سے اپنی زندگی سے محبت کرتا ہے ، زندہ موجودات پسند کرتے ہیں کہ محنت و زحمت کریں تا کہ اپنی زندگی کے سلسلہ کو جاری رکھے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے ممبر نے اس بیان کے ساتھ کہ زندگی سے محبت کرنے کی وجہ لذت و مشکلات سے دوری کو پسند کرنا ہے بیان کیا : یہ موضوع تقریبا تمام موجودات کے ساتھ مشترک ہے کہ مگر موجودات کے درمیان لذت کا ادراک ایک دوسرے سے فرق کرتا ہے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے سلسلہ کو جاری رکھتے ہوئے کہا : بعض لذتیں زندہ موجودات کے درمیان مشترک مادی ہیں لیکن ان کی کمیت و کیفیت لذتوں میں فرق پایا جاتا ہے ، ان میں سے ایک سادہ آثار حیات کی محبت کو اثبات کرنا ہے کہ عام طور پر لوگوں کو موت سے الفت نہیں ہے بلکہ اس کو نا مظلوب جانتے ہیں ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اس بیان کے ساتھ کہ کبھی کبھی ذات ، حیات و لذت کی محبت عمل میں ایک دوسرے کے درمیان تزاحم پیدا کرتی ہیں بیان کیا : کبھی انسان اس بات سے اطمیان رکھتا ہے کہ جتنا زیادہ زندہ رہے گا سخت حالات سے روبرو ہوگا ، ایسے حالات میں انسان کے لئے تزاحم پیش آتا ہے کہ کوشش کرے زیادہ زندہ رہے یا یہ کہ غم سے چھٹکارا پائے ۔
امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ نے کہا : سوال ہوتا ہے کہ کیا ایک عاقل انسان عادی صورت میں بغیر اس کے کہ اس پر کسی طرح کا دباو ہو خداوند عالم سے موت کی تمنا کرے کہ جو خدا پسند و عقل پسند ہو ؟ ممکن ہے کہ انسان دنیا میں حرام لذتین اٹھائے اور فاسد سماج میں اس کا احترام بھی کیا جائے لیکن آخر کار اس کے لئے جہنم و عذاب ہے ، ایسی زندگی سے خداوند عالم راضی نہیں ہے اور امام سجاد علیہ السلام ذات سے حب کرنے کے باوجود خداوند عالم سے چاہتے ہیں کہ اگر ان کی عمر الہی اطاعت میں نہ ہو تو زندگی نہیں چاہیئے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے کہا : الہی امر و نہی اس لئے ہے کہ انسان خداوند عالم کی خصوصی رحمت حاصل کر سکے ورنہ خداوند عالم انسان کی عبادت کا محتاج نہیں ہے اور انسان کے گناہ کرنے سے اس میں کسی چیز کی کمی نہیں ہوتی ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۷۰/