‫‫کیٹیگری‬ :
02 January 2019 - 16:48
News ID: 439041
فونت
آیت الله مکارم شیرازی:
مراجع تقلید قم میں سے آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے کہا: دینی منابع اور ملکی آئین میں امر بالمعروف اور نهی عن المنکر کا خاص مقام ہونے کے باوجود افسوس یہ دو الھی فریضہ فراموشی کی نذر ہورہا ہے ۔
آیت الله مکارم شیرازی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر جو مسجد آعظم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ علمیہ قم کی شرکت میں منعقد ہوا، حضرت رسول(ص) سے منقول حدیث شریف « لَیْسَ مِنّا مَنْ لَمْ یُوَقِّرِ الْکَبیرَ وَلَمْ یَرْحَم الصَّغیرَ وَلَمْ یَأمُرْ بِالْمَعْرُوفِ وَلَمْ یَنْهَ عَنِ الْمُنْکَرِ» کی تشریح کرتے ہوئے کہا: حضرت نے اس حدیث میں فرمایا کہ چار قسم کے لوگ مجھ میں سے نہیں ہیں ؛ ایک جو اپنے سے بڑے کا احترام نہ کرے ، دوسرے وہ جو اپنے چھوٹے پر مھربان نہ ہو ، تسیرے وہ جو امر بالمعروف نہ کریں اور چوتھے وہ جو نهی عن المنکر انجام نہ دے ۔

انہوں نے واضح طور سے کہا: بزرگوں کا احترام فقط ظاھری احترام نہیں ہے بلکہ ان کی فکروں ، ان کے تجربات اور ان کی باتوں کا احترام ہے ، بعض ضدی مزاج جوان ھرگز بزرگوں کا احترام نہیں کرتے مگر جب مشکلات سے روبرو ہوتے ہیں تو منتیں اور نالہ و فریاد کرتے ہیں ۔

اس مرجع تقلید نے مزید کہا: اگر کوئی بزرگوں کا احترام نہ کرے تو جب وہ خود بزرگ ہوگا تو اس کے چھوٹے اس کا احترام نہیں کریں گے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے امر بالمعروف اور نهی عن المنکر کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: دیگر ادیان و مذاھب کے مقابل دین اسلام کا ایک اہم ترین امتیاز اور خصوصیت اس دین میں امر بالمعروف اور نهی عن المنکر کا ہونا ہے ۔

اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: دینی منابع یعنی قران و حدیث اور ملکی آئین کی تاکید کے باوحود ملک میں امر بالمعروف اور نهی عن المنکر بے حیثیت ہے ، افسوس یہ دو الھی فریضہ فراموشی کی نذر ہو رہا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: مولائے کائنات علی(ع) نے تاکید کی کہ اگر یہ دو فریضہ ترک کردیا گیا تو اشرار تم پر مسلط ہوجائیں گے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ ھرگز اس بات کا موقع نہ دیں کہ معاشرے میں یہ دو الھی فریضہ کم رنگ ہونے پائے کہا: بعض افراد بد تعبیر کرتے ہیں ، امر بالمعروف اور نهی عن المنکر کو خشونت کا مصداق بتاتے ہیں جبکہ امر بالمعروف اور نهی عن المنکر کے خاص شرائط ہیں اور احترام و محبت کے ہمراہ ہے ۔

انہوں نے فرمایا: بد حجابی اور بے پردگی فقط شرعی وظیفہ ہی نہیں ہے بلکہ اس کا برا نتیجہ ہے ، جیسے جوانوں کی گمراہی ، خانوادے اور گھرانے کا بکھرانا ، غیر شرعی تعلقات کا قائم ہونا اور جنایتوں کا انجام دینا وغیرہ وغیرہ ۔

اس مرجع تقلید نے مزید بیان کیا: اگاہ منابع اس بات کو تحریر کرتے ہیں کہ یوروپ کے ایک ملک کی دس فیصد آبادی حرامی بچے ہیں کہ جو ان کی تشویش کا سبب بن گئی ہیں اور وہ اخلاقی مسائل کی وجہ سے نہیں ہے بلکہ ان حرامی بچوں کے ذریعہ سماج کو لاحق خطرات کی وجہ سے ہے ۔

حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے تاکید کی: ملک کے حکمراں حجاب اور پردے کو ایک امنیتی، سماجی اور حقائق پر استوار مسئلہ کے عنوان سے دیکھیں ، فقط شرعی حوالہ سے نہ دیکھیں ۔

انہوں نے فرمایا: حکومت ، بے پردگی اور بد حجابی سے مقابلہ کا آغاز حکومتی مراکز اور آفسوس سے کرے ، مگر افسوس ہم اس سلسلہ میں مکمل بے توجہی یا کم توجہی کے شاھد ہیں ، ہم نے ذمہ دار طبقہ کو بارہا و بارہا تذکر دیا ہے ، امید ہے کہ میری باتوں پر عمل ہوگا ، آگاہ ہوجائیں کہ یہ آزادی معاشرہ کو شدید مشکلات سے روبرو کردے گی ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬