رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمھوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت الله آملی لاریجانی نے ایام فاطمیہ کی تعزیت پیش کرتے ہوئے شیعوں کو ائمہ اطھار علیھم السلام کے مرھون لطف و کرم جانا اور کہا: یوں تو تمام موجودات اور مخلوقات اہل بیت علیھم السلام کے مورد لطف و کرم ہیں اور آپ کی ذوات مقدسہ رزق الھی کا وسیلہ ہیں مگر شیعوں پر اہل بیت علیھم السلام کا خاص لطف و کرم ہے ، ہمیں رسول اسلام (ص)، ائمہ طاھرین(ع) اور حضرت فاطمه زهرا (س) کے وجود کی قدر کرنی چاہئے ۔
آیت الله آملی لاریجانی نے آیات شریفه سوره فجر کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے ان آیات میں فرمایا کہ «كَلَّا إِذا دُكَّتِ الْأَرْضُ دَكًّا دَكًّا، وَ جاءَ رَبُّكَ وَ الْمَلَكُ صَفًّا صَفًّا، وَ جِيءَ يَوْمَئِذٍ بِجَهَنَّمَ يَوْمَئِذٍ يَتَذَكَّرُ الْإِنْسانُ وَ أَنَّى لَهُ الذِّكْرى، يَقُولُ يا لَيْتَنِي قَدَّمْتُ لِحَياتِي» انسان اس روز کہے گا کہ اے کاش ہم نے آخرت کے لئے کچھ بھیجا ہوتا ۔
انہوں نے آیه شریفه «فَالْیوْمَ لا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَیئاً وَ لا تُجْزَوْنَ إِلاَّ ما كُنْتُمْ تَعْمَلُون» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: قیامت میں جو کچھ بھی انسان کے لئے ظاھر ہوگا وہ دنیا میں انجام دیئے اعمال ہوں گے ، اگر ابھی خود کو اخلاقی صفات و کمالات سے مزین نہ کرسکے تو خدا کے وعدہ کے تحت ہم نے یقینا خود کو جہنم کے لئے آمادہ کیا ہے اور اس کے برخلاف اگر خود کو اخلاقی صفات و کمالات سے مزین کر رکھا ہے تو بہترین جزاء کے مالک ہوں گے ۔
ایران عدلیہ کے سربراہ نے آخر میں انقلاب اسلامی کی چالیسویں سالگرہ پر۵۰ ھزار جیلیوں کو معاف کئے جانے کو سیاسی بتائے جانے پر سخت تنقید کی ۔/۹۸۸/ ن