02 February 2019 - 23:48
News ID: 439670
فونت
آیت الله سیدان:
حوزه علمیہ کے استاد نے کہا: گناہوں سے چشم پوشی اور حسنات کو برائیوں کی جگہ دینا تقوے کے دیگر فوائد ہیں ۔

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ مشھد مقدس میں درس خارج کے استاد آیت الله سیدان نے آج حوزہ علمیہ آیت الله خوئی مشھد مقدس میں درس اخلاق دیتے ہوئے آیات و روایات کی نگاہ میں تقوائے الھی کے فوائد و آثار کی جانب اشارہ کیا ۔

انہوں نے قرب الھی اور تکامل سے غفلت دنیا و آخرت میں گھاٹے کا سبب جانا اور کہا: خداوند متعال نے انسانوں کے اندر ترقی اور اپنے تقرب کی توانائی رکھی ہے ، لہذا انسان کو غفلت کے بجائے کمر ہمت کسنی چاہئے اور اپنی ترقی کے لئے تمام وسائل سے استفادہ کرنا چاہئے تاکہ موت اور انتقال کے وقت کف افسوس نہ ملے ۔

حوزه علمیہ ایران کے استاد نے متقین کے صفات کے حوالے سے ائمہ معصومین علیھم السلام کے کلام اور نهج البلاغہ میں امیرالمومنین علی (ع) کے خطبه متقین معروف به خطبه همام کی جانب اشارہ کیا اور کہا: جب انسان ، رضائے الھی کی راہ میں گامزن ہو اور خیر کا ارادہ کرے تو جس بات پر خدا راضی نہ ہو اس سے پرھیز کرے ۔

آیت الله سیدان نے آیت شریفہ «يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: جب انسان معصیت سے پرھیز نہ کرے ، خدا کا مطیع رہے، بغیر گلہ کئے اس کا شکر ادا کرے اور بغیر غفلت کے اسے یاد کرے تو اس صورت میں اس کا تقوا ، اپنے عالی ترین مرتبہ پر ہوگا ۔

انہوں نے کہا: انسانوں کی موجودہ مشکلات اور مصیبتیں ایک الھی امتحان ہے یا حق و باطل کا ٹکراو ہے ، لہذا اس امتحان میں پیروز ہونے کے لئے ہمیں پروردگارعالم سے دعا کرنی چاہئے۔

حوزه علمیہ ایران کے استاد نے آیات و روایات کی روشنی میں متقین کے لئے تقوے کے فوائد کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے سوره طلاق کی دوسری اور تیسری آیت میں فرمایا کہ «وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مَخْرَجاً  وَيَرزُقهُ مِن حَيثُ لا يَحتَسِبُ» خداوند متعال متقی انسانوں کے لئے مشکلات میں اس جگہ سے راستے نکالتا ہے جہاں سے اسے امید نہ ہو اور اسے ایسی جگہ سے رزق فراھم کرتا جہاں سے اسے توقع نہ ہو ۔

انہوں نے امام جعفر صادق(ع) سے منقول روایت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: رزق اور روزی مادی مسائل سے مخصوص نہیں ہے بلکہ ممکن ہے رزق و روزی معنوی ہو ، اگر کوئی سنجیدہ ہوجائے تو مادی و معنوی دنوں ہی رزق اس کے شامل حال ہوگی ۔

آیت الله سیدان نے سوره طلاق کی چوتھی آیت «وَ مَنْ يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَلْ لَهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْراً» کی جانب اشارہ کیا اور کہا: تقوا متقین کی مشکلات کے حل کا وسیلہ ہے ، تقوا رکھنے والے کے کام میں آسانی ہوجاتی ہے اور کبھی مشکل برداشت کرنے کی طاقت اسے دی جاتی ہے تاکہ اس پر مشکل آسان ہوجائے ۔

انہوں نے گناہوں سے چشم پوشی اور حسنات کو برائیوں کی جگہ دینا تقوے کے دیگر فوائد میں شمار کیا اور کہا: خداوند متعال نے سوره طلاق کی پانچویں آیت «ذلِکَ أَمْرُ اللّهِ أَنْزَلَهُ إِلَیْکُمْ وَ مَنْ یَتَّقِ اللّهَ یُکَفِّرْ عَنْهُ سَیِّئاتِهِ وَ یُعْظِمْ لَهُ أَجْراً» میں فرمایا کہ وہ متقی بننے والوں کے گذشتہ گناہوں کو ڈھک دیتا ہے اور حتی اس کے پچھلے گناہوں کو نیکیوں میں بدل دیتا ہے۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬