رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان نحوست بن کر آرہا ہے۔ امریکی ایجنڈے کے تحت وہ چین سے پاکستان کے تعلقات خراب اور یمن میں مزید افواج پاکستان طلب کرنے آرہا ہے۔
سعودی ولی عہد خطرناک عزائم رکھتا ہے، اس نے اسلامی ممالک کی فوج بنانے کی آڑ میں پاکستان سے فوجی جرنیل کو اپنے پاس بلا کر اپنی سکیورٹی کا بندوبست کروایا ہے، جس کے پس منظر میں اس نے شیعہ اور ایران کو مٹانے کا اعلان کیا۔
مسجد بیت العتیق جامعہ عروة الوثقیٰ لاہور میں خطبہ جمعہ میں حالات حاضرہ پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محمد بن سلمان کے آنے سے چین کیساتھ عملی معاہدے اور تعلقات میں فعالیت ختم ہونے کا خدشہ ہے، کیونکہ امریکہ چین کو تنہا کرنا چاہتا ہے۔ شہزادہ 20 ارب ڈالر کے وعدے کے بدلے پاکستان سے فوج اور ایٹم بم لینے آیا ہے، پاکستان ایسے شخص کی آمد پر کرفیو لگا کر جشن منا رہا ہے، جو شیعہ کو دنیا سے ختم کرنے اور ایران کو تباہ کرنے کا اعلان کرچکا ہے، کیونکہ وہ نظام ِ مہدویت کی سوچ کو ختم کرنے کیلئے یہ سارے اقدامات کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 16 فروری پاکستانی قوم کیلئے شرمناک دن کے طور پر ایسے ہی یاد رکھا جائے گا، جیسے وہ دن کہ جب پاکستان کو امریکیوں کے سپرد کر دیا گیا تھا، ریال پرست حکمران اس قاتل کیلئے پاکستان کو نچھاور کرنے جا رہے ہیں۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ پاکستان میں خوف کی فضا چھائی ہوئی ہے کیونکہ درپردہ سب کو پتہ ہے کہ غلط ہو رہا ہے لیکن خوف کے باعث مصلحت کا لبادہ اوڑھے کوئی آواز بلند کرنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود ظالم و جابر خاندان ہے جو برطانیہ کی حمایت سے 1903 میں وجود میں آیا اور 1932 میں انھوں نے مکمل اقتدار سنبھال لیا۔ اور پھر خونریز جنگیں کی گئیں کہ جس میں ظلم کی انتہا کی گئی۔ کسی کی گردن کاٹنا تو ان کے معمول کا کا م ہے۔ یہ پہلا خاندان ہے کہ جنھوں نے اپنے خاندان کے نام پر ملک کا نام سعودیہ رکھ دیا اور سب نے خاموشی کیساتھ تسلیم بھی کر لیا۔ اس گرو ہ نے سب مسلمان گروہوں میں نفرت، شدت پسندی اور تفرقہ بازی میں بھیانک کردار ادا کیا۔ جس کا اس نے کھلم کھلا اعتراف بھی کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محمد بن سلمان سیاستدان نہیں، بلکہ ایک اناڑی قسم کا انسان ہے۔ جس نے آئندہ چند سالوں میں سعودی عرب کو ماڈرنزم کی طرف مائل کرنے کا اعلان کر رکھا ہے، جس میں جدت پسندی عروج پر ہوگی اور اس نے خود کہا کہ اب وہابیت ختم ہو جائے گی اور سعودی عرب سیکولر سٹیٹ بنے گا اور اس کا انوکھا کام کہ اس نے خانہ کعبہ کے امام سے سعودی عرب میں جوا خانے کا افتتاح کروایا۔ محمد بن سلمان کا ارادہ ہے کہ آئندہ 2030ء تک سعودی عرب مکمل ماڈرن ہو جائے گا، جس کے بعد یہ بات یقینی ہے کہ سعودی حکومت اس کے ہاتھوں ختم ہو جائے گی۔ دوسری طرف محمد بن سلمان امریکیوں کے نزدیک ایک گائے ہے کہ جس کا دودھ جتنا لے سکتے ہیں آپ لے لیں اور خود امریکیوں کے اندر ایک بحث چھڑی ہوئی ہے، جس میں پارلیمنٹ و سینٹ کہ جنھوں نے یہ قرارداد پاس کی ہے کہ یہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قاتل ہے لہٰذا اسے ہٹایا جائے اور قوی امکان ہے کہ آئندہ یہ ولی عہدی سے ہٹا بھی دیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ محمد بن سلمان کے دو انوکھے کام کہ جس پر ابھی تک دنیا کو گہری تشویش ہے، سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل اور یمن کی جنگ، جبکہ ان امور کے باوجود بھی امریکہ نے اپنے تعلقات اس سے قائم کئے ہوئے ہیں۔
تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ نے کہا کہ سادگی کا واویلا کرنے والی حکومت اس ظالم شخص کو 21 توپوں کی سلامی دے گی، اسلام آباد کے تمام ہوٹل کی بکنگ صرف ان کیلئے ہے۔ اسلام آباد دو دن یرغمال رہے گا، 300 گاڑیاں، وزیراعظم پوری کابینہ کے ساتھ اس کے استقبال کیلئے ائیر پورٹ پر جائیں گے۔/۹۸۸/ ن