رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کو مسترد کر دیا اور کہا ہے کہ یہ نوٹیفکیشن بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کی اولادوں “ملت جعفریہ“ کی تذلیل ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، وزیراعظم عمران خان فوری طور پہ اس شرمناک نوٹیفکیشن کے اجراء میں ملوث افراد کے خلاف تادیبی اقدام کرتے ہوئے اس نوٹیفکیشن کو واپس لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ نے قیام پاکستان سے لیکر اب تلک اپنے ہزاروں پیاروں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، لیکن ملکی سلامتی اور قومی مفاد پر آنچ نہیں آنے دی، انصاف کے نام پر قائم حکومت کی جانب سے بزرگ علماء بشمول مولانا مرزا یوسف حسین پر ایف آئی آر کا اندراج اور ملک بھر میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے فعال افراد کی گرفتاری قابل مذمت عمل ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ کراچی میں مجلس وحدت مسلمین اور ملک بھر میں ملت کی نمائندہ طلبہ تنظیم امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن و دیگر قومی اداروں کے دفاتر پر چھاپے اور جوانوں کی بےدریغ گرفتاری کے سلسلے کو فی الفور روکا جائے۔
وزیراعظم عمران خان ان انتقامی کارروائیوں اور شیعہ دشمن اقدامات کا فوری نوٹس لیں، تاکہ ملت تشیع میں پائی جانے والی بےچینی کا خاتمہ ممکن ہوسکے۔
واضح رہے کہ پاکستان کی وزارتِ داخلہ کی جانب سے لکھے گئے خط میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے متوقع دورۂ پاکستان کے حوالے سے سوشل میڈیا ہر ہونے والے منفی پروپیگنڈے کو اہل تشیع سے منسوب کیا گیا ہے اور پاکستان کے شیعوں کے لئے انگریزی زبان کا ایک لفظ Dissidents استعمال کیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں، ایسے افراد جو ریاست کی آفیشل پالیسی سے اختلاف رکھتے ہوں۔ /۹۸۸/ ن