12 February 2019 - 14:02
News ID: 439745
فونت
آیت اللہ اعرافی:
آیت اللہ اعرافی نے وفاق المدارس پاکستان کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ میرے دورہ پاکستان کا مقصد وحدت کا فروغ ہے، شیعہ سنی مسالک کی جانب سے مثبت ردعمل ملا ہے اور تکفیریت کو سب نے مسترد کرکے استعماری سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعہ المنتظر ماڈل ٹاون لاہور میں پاکستان کے چاروں مسالک کے مدارس کے "وفاق المدارس پاکستان" کا اجلاس ہوا جس کی صدارت وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ سید ریاض حسین نجفی نے کی۔

اجلاس میں ایران کے ممتاز عالم دین آیت اللہ الشیخ علی رضا اعرافی نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں مفتی منیب الرحمان، مولانا حنیف جالندھری سمیت دیگر مسالک کے علمائے کرام بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں وفاق المدارس پاکستان کے رہنماوں نے آیت اللہ الشیخ علی رضا اعرافی کو وفاق کے نظام، طریقہ کار اور کارکردگی سے آگاہ کیا۔ جبکہ آیت اللہ اعرافی نے پاکستانی علماء کو ایران میں مدارس کے نظام کے حوالے سے بتایا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ اعرافی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مدارس کا نظام بہت مضبوط اور موثر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ لاہور میں جامعہ اشرفیہ سمیت مختلف مسالک کے مدارس میں گئے ہیں اور مدارس کے تعلیمی نظام کا جائزہ لیا ہے جس سے انہیں دلی خوشی ہوئی ہے کہ علم دین کے فروغ میں مدارس کا کردار بہت موثر ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پنجاب یونیورسٹی کا بھی دورہ کیا ہے اور وہاں اساتذہ سے تعلیمی نظام پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، جس سے تسلی ہوئی ہے کہ امت مسلمہ علم کی جانب مائل ہے جس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق المدارس پاکستان کے علماء کو ایران کے دورے کی دعوت دی ہے اور ہمارے یہ دوست ایران آئیں گے تو انہیں ایران کے دینی مدارس کے سسٹم سے آگاہی دی جائے گی۔

آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ میرے دورے کا مقصد وحدت کا فروغ ہے، شیعہ سنی مسالک کی جانب سے مثبت ردعمل ملا ہے اور خوشی ہوئی ہے کہ تمام مسالک کے علماء وحدت کی بات کرتے ہیں، تکفیریت کو سب نے مسترد کرکے استعماری سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔

مفتی منیب الرحمان کا کہنا تھا کہ آیت اللہ اعرافی کیساتھ بات چیت موثر رہی، انہوں نے ایرانی نظام تعلیم کے حوالے سے بتایا جبکہ ہمیں دعوت بھی دی ہے جسے قبول کرتے ہیں ہم ایران جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے وحدت کے فروغ اور اتحاد امت کیلئے کام کرنے کا عہد بھی کیا ہے، ہم ہر قسم کی دہشتگردی کیخلاف ہیں اور نام نہاد جہاد کی بھی مخالفت کرتے ہیں، جہاد کا حکم صرف ریاست دے سکتی ہے، پرائیویٹ جہاد کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر اور فلسطین کاز کی بھی مشترکہ طور پر حمایت کرتے ہیں اور اسرائیل و بھارت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین و کشمیر کے عوام کو ان کا حق خود ارادیت دیں اور انہیں آزادی سے جینے دیں۔ /۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬