‫‫کیٹیگری‬ :
12 February 2019 - 13:35
News ID: 439740
فونت
آیت اللہ اعرافی:
لاہور کے جامعہ المنتظر میں انقلاب اسلامی ایران کی مناسبت سے تقریب سے خطاب میں ممتاز ایرانی عالم دین کا کہنا تھا کہ علمی مرکز قم کے مدرسہ فیضیہ سے اٹھنے والا انقلاب، قرآن، اسلام اور امت کی آواز ہے، جو پوری دنیا تک پہنچ چکی ہے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوری ایران کے دینی مدارس کے سربراہ اور امام جمعہ قم المقدس آیت اللہ الشیخ علی رضا اعرافی نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی ایران، اسلام کی قوت اور اتحاد و وحدت کا پیغام ہے۔

انقلاب اسلامی، شیعہ یا ایران کا نہیں، یہ اسلام کے تمام مذاہب اور معارف الٰہی کا انقلاب ہے، مکتب اہلبیت کے علمی مرکز قم کے مدرسہ فیضیہ سے اٹھنے والا انقلاب، قرآن، اسلام اور امت کی آواز ہے، جو پوری دنیا تک پہنچ چکی ہے۔

ایران فلسطین اور کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کی آزادی کی بھرپور حمایت کرتا ہے، دنیا کی اکثریت آبادی اہلسنت ہے، انقلاب اسلامی، امت کے درمیان وحدت کی تاکید اور تکفیری رویوں کے خاتمے پر زور دیتا ہے۔ 20 مجتہدین کے فتاویٰ موجود ہیں کہ دوسرے مذاہب اسلامی کی توہین جائز نہیں۔

اس سے اسلام دشمنوں کو شکست ہو رہی ہے، جو مسلمانوں میں فرقے کی بنیاد پر اختلاف پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ انقلاب اسلامی دنیا کی تمام ملتوں اور ممالک کو وحدت کی دعوت دیتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعۃ المنتظر لاہور میں انقلاب اسلامی ایران کی 40 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس تقریب کی صدارت وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر حافظ ریاض حسین نجفی نے کی، جبکہ علامہ قاضی نیاز نقوی، علامہ افضل حیدری، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ سبطین حیدر سبزواری، مولانا اعجاز حیدری، ایران سے آئے مہمان حجت الاسلام سعیدی نجفی، ڈاکٹر محمد حسینی اور لاہور میں ایرانی قونصل جنرل محمد رضا ناظری بھی موجود تھے۔ آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایسے دور میں رونما ہوا، جب مغربی مفکرین دعوے کرتے تھے کہ اسلام کے پاس معاشرتی اور سیاسی مسائل کا حل موجود نہیں۔

فرزند اسلام امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ 11 فروری 1979ء کو انقلاب برپا کرکے ثابت کر دیا کہ صرف اسلام اور قرآن ہی عالمی مسائل حل کرسکتا ہے۔ انہوں نے جامعۃ المنتظر اور اہلسنت کی ممتاز درسگاہ جامعہ اشرفیہ کے درمیان باہمی روابط کو سراہتے ہوئے کہا کہ شیعہ سنی اتحاد امت محمدی کیلئے بہتر ہے اور یہی انقلاب اسلامی کا پیغام بھی ہے، جو کہ سیاسی اور اقتصادی کی بجائے فکری، علمی اور معرفتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انقلاب عموماً اس ملک کے سیاسی حالات کو بدلتا ہے، مگر انقلاب اسلامی ایران، اسلام کی ایسی قوت ہے، جس کے پاس عالمی مشکلات کا حل موجود ہے کہ اسلام اور امت مسلمہ پر اعتماد کیا جا سکتا ہے۔

انقلاب اسلامی کو 40 سال گزر گئے، اس کیخلاف سازشیں کی گئیں۔ عراق کیساتھ 8 سالہ جنگ مسلط کی گئی، 17 ہزار علماء شہید کئے گئے اور اب تک عالمی اقتصادی پابندیوں کا سامنا ہے، مگر انقلاب اسلامی نہ صرف موجود ہے بلکہ ایران ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہے۔ جہاں 20 ہزار سے زیادہ مدارس میں ایک لاکھ سے زیادہ شیعہ سنی طلباء و طالبات علمی پیاس بجھا رہے ہیں۔ 130 سے زائد ممالک میں المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی علمی خدمات سرانجام دے رہی ہے۔

خاتون جنت حضرت فاطمۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی شہادت کے حوالے سے آیت اللہ علی رضا اعرافی نے کہا کہ حضرت بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا کی حیات مبارکہ پوری ملت اسلامیہ کے لئے نمونہ ہے۔ جن کی عبادت سورہ دہر میں، ماں کی حیثیت سورہ الکوثر اور پاکیزگی کا ذکر آیت تطہیر میں موجود ہے۔

علامہ قاضی نیاز نقوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد ایران میں ہونیوالی ترقی نے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ جس نے امریکہ اور اس کے حواریوں کو للکارا بھی ہے اور اپنی اقتصادی حالت کو بھی مستحکم کیا ہے۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬