12 February 2019 - 13:49
News ID: 439742
فونت
انقلاب جمہوری اسلامی ایران کے چالیسویں جشن سالگرہ کے موقعہ پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام کے شیخ العالم (رہ) ہال میں ایک پُروقار سیمینار کا انعقاد کیا گیا ۔

رپورٹ جے اے رضوی

انقلاب جمہوری اسلامی ایران کے چالیسویں جشن سالگرہ کے موقعہ پر جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے اہتمام سے مقبوضہ کشمیر کے ضلع بڈگام کے شیخ العالم (رہ) ہال میں ایک پُروقار سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ سیمینار میں مقبوضہ کشمیر کی کئی معروف دینی و سماجی شخصیات کے علاوہ مفکرین و دانشوروں کی خاصی تعداد نے شرکت کی۔ جن معزز مقررین نے انقلاب اسلامی ایران کی عظمت اور اہمیت کے حوالے سے اپنے زریں خیالات کا اظہار کیا، ان میں جماعت اسلامی کشمیر کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی، جموں و کشمیر انجمن حمایت الاسلام کے صدر مولانا خورشید احمد قانونگو، مقبوضہ جموں و کشمیر کے نائب مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام، مولانا آغا سید یوسف الموسوی، مولانا گلزار احمد امام و خطیب نصراللہ پورہ بڈگام اور ایڈووکیٹ غلام احمد نیازی شامل ہیں۔ سیمینار میں نظامت کے فرائض مولانا آغا سید عدیل الموسوی نے انجام دیئے، جبکہ تلاوت کلام مجید کی سعادت قاری محمد حسین نے حاصل کی۔ شبیر حسین میر نے بارگاہ رسالت مآب میں ہدیہ نعت پیش کیا۔

سیمینار کی صدارت جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینیئر مزاحمتی رہنما مولانا آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے کی۔ آغا سید حسن موسوی نے ایرانی قوم و قیادت کو انقلاب کی چالیسویں سالگرہ پر ہدیہ تہنیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایران سے شیعیان کشمیر کی محبت اور وابستگی کی بنیاد ایران کی سرزمین یا ایرانی ہم مسلک قوم نہیں بلکہ اسلامی انقلاب اور وہاں قائم نظام ولایت فقیہ ہے، جس نے عصر حاضر میں مسلمانان عالم کو اپنی عظمت اور شان رفتہ کی بحالی کے تقاضوں کا احساس دلایا۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران ایک الٰہی تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دشمنان اسلام کی چالیس سالہ منصوبہ بندیوں اور گھناونی سازشوں کے باوجود یہ اسلامی انقلاب اپنی پوری شان و شوکت اور آن و بان کے ساتھ ارتقاء کی منازل طے کر رہا ہے۔

آغا سید حسن موسوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کی کامیابی کا سہرا ان شہداء کے سر جاتا ہے، جنہوں نے اس راہ میں اپنی عزیز جانوں کا نذرانہ پیش کیا اور آج بھی ایرانی قوم ان شہداء کی قربانیوں کو یاد کرتی ہے۔ اس دوران شہید محمد افضل گورو اور شہید محمد مقبول بٹ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ کشمیری قوم کو اپنے ان مایہ ناز سپوتوں پر ناز ہے، جنہوں نے تختہ دار کو چوما لیکن اپنے اصولوں سے ذرہ برابر انحراف نہیں کیا۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کشمیر کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی نے انقلاب اسلامی ایران کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم نے خود انحصاری اور خود اعتمادی کا بھرپور مظاہرہ کرکے نہ صرف ملک سے شہنشاہیت کا خاتمہ کیا بلکہ اسلامی نظام قائم کرکے ملک کو دنیا کی استعماری قوتوں کے اثر و نفوذ سے پاک کیا۔

اپنے خطاب میں مولانا خورشید احمد قانونگو نے انقلاب اسلامی ایران کی عظمت و اہمیت بیان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) نے اپنے کردار و عمل کو سیرت نبوی (ص) کے سانچے میں ڈھال کر ملک میں اسلامی نظام قائم کرنے کی تحریک شروع کی اور قوم امام خمینی (رہ) کے کردار و عمل سے متاثر ہوکر ہر قسم کی قربانیوں کے لئے آمادہ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ حقیقی قائد کی پہچان یہ ہے کہ وہ ہمیشہ مصائب و مشکلات کا منتظر رہتا ہے نہ کہ عیش کوشی کا متمنی۔ انہوں نے کہا کہ حضرت امام خمینی (رہ) کی شخصیت میں یہ تمام خوبیاں بدرجہ اتم موجود تھیں۔ اپنے خطاب میں مولانا آغا سید یوسف الموسوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران کی سب سے بڑی دین یہ ہے کہ اس انقلاب نے ملت اسلامیہ کو اسلام دشمن استکباری قوتوں کے ظلم و استحصال کے خلاف آواز بلند کرنے کی ترغیب دی، یہی وجہ ہے کہ استکباری قوتیں روزِ اول سے ہی انقلاب اسلامی ایران کو درہم برہم کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کے نائب مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران دنیا کی تمام موجودہ اسلامی تحریکوں کے لئے ایک نمونہ عمل ہے، جس کی کامیابی کا راز قرآن و سنت کی پیروی ہے۔ اپنے خطاب میں مولانا گلزار احمد نے کہا کہ حضور سرور کائنات (ص) نے مکہ میں جو نظام اسلامی قائم کیا، انقلاب اسلامی ایران اسی نظام کی ایک تجلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ انقلاب دشمنان اسلام کی تمام سازشوں کے باوجود قائم و دائم ہے۔ اس دوران ایڈووکیٹ غلام احمد نیازی نے کہا کہ ایرانی قوم اپنے قائد کے دکھائے ہوئے راستے پر چٹان کی طرح قائم و دائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران عصر حاضر کا سب سے بڑا اسلامی انقلاب ہے، جس سے دنیا کی مظلوم قوموں کی امیدیں وابستہ ہے۔ سیمینار میں نوجوانانِ ملت کی کثیر تعداد شریک تھی۔ سیمینار کے میں آخر میں جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ آغا سید حسن موسوی نے معزز مہمانوں اور شرکت کنندگان کا شکریہ ادا کیا۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬