رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کا پاک ایران تعلقات میں زمینی حقائق کا ادراک و اظہارتقاضا وقت ہے ۔ پاکستان ایران سرحد پر مشترکہ ریپڈ فورس بنانے کا فیصلہ مثبت نتائج سامنے لائے گا۔
علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھاکہ سیاستدانوں کی جانب سے تنقید قابل غور ہے کہ نیشنل سیکورٹی مجروح ہوئی وہ بھی درست لیکن ملک کی معروضی حالات کا تقاضا یہ ہے کہ زمینی حقائق کی روشنی میں پاک ایران تعلقات کی تجدید کی جائے لہذا اس حوالہ سے انہوں نے اس مسئلہ کو تقاضا وقت سے تعبیر کیا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ پاک ایران کے عملی اقدامات سے بلوچستان میںدونوں اطراف دہشتگردی کے واقعات کے تدارک سمیت امن و امان کے قیام میں مددملے گی، ترقی کے اثرات سے دونوںممالک مستفید ہو نگے اوردونوں ممالک کے مابین تعلقات میں بہتری اور شفافیت آئے گی جسمیں زیر لب اور بین السطورگدلا پن دیکھا جاتا رہاہے ۔
آخر میں قائد ملت جعفریہ نے پاکستان اور ایران دونوں ممالک کی جانب سے قومی مفاد ، علاقائی خود مختاری ، باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کو مستحکم بنانے کے عزم کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اُ مید ہے کہ دو طرفہ معاہدوں پر عمل درآمد سے خطے میں ترقی کا عمل بڑھے گا جس کے مستقبل میں دیر پا مثبت نتائج برآمد ہو نگے ۔