رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے خلاف امریکہ کی مضحکہ خیز نئی پابندیوں میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای، ان کے دفتر سے منسلک افراد اور ایرانی سپاہ کے 8 کمانڈر شامل ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ کے مطابق ایرانی سپاہ کے 8 کمانڈروں میں ایرانی سپاہ کی بحریہ کے کمانڈر جنرل تنگسیری، سپاہ کی بری فوج کے سربراہ جنرل محمد پاکپور اور سپاہ کی فضائیہ کے سربراہ جنرل علی حاجی زادہ شامل ہیں۔
ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کے خلاف اپنے بے بنیاد اور تکراری الزامات کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ہم ایران کو ایٹمی ہتھیار نہیں بنانے دیں گے جبکہ ایران پہلے سے ہی ایٹمی ہتھیاروں کی تلاش میں نہیں ہے اور مشترکہ ایٹمی معاہدہ اس بات کا ٹھوس اور واضح ثبوت ہے اور ایٹمی ہتھیاروں کی پیداوار کی ممنوعیت کے سلسلے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کا فتوی بھی موجود ہے ۔
ذرائع کے مطابق امریکہ کی نئی پابندیاں مضحکہ خیز اور نفسیاتی جنگ کا حصہ ہیں کیونکہ ان میں بعض پابندیاں پہلے سے عائد کی جاچکی ہیں۔ اور ایران کے خلاف امریکہ کی تمام پابندیاں غیر مؤثر اور ناکام ہوچکی ہیں کیونکہ ایران نے امریکی پابندیوں کے سائے میں خاطر خواہ ترقی اور پیشرفت حاصل کی ہے اور آج ایران دفاعی پیداوار کے لحاظ سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہے۔