کشمیر کے ثقافتی سرگرم رہنما حجت الاسلام سید فصاحت علی نقوی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے اپنی ایک گفتگو میں کشمیر کی موجودہ صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : کشمیر کی صورت حال بہت ہی ابتر ہو چکی ہے عوام بھوک مری کا شکار ہے، کھانے پینے کی ضروری اشیار لوگوں کے پاس نہیں ہے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : مسلسل تین ہفتہ سے کوفیو کی وجہ سے چھوٹے بچوں کے لئے دودھ فراہم نہیں ہو پا رہا ہے ان معصوم بچوں نے کیا گناہ کیا ہے اور اس طرح سے کوفیون لگانا غیر آئینی اقدام ہے ۔
فصاحت علی نقوی نے عالم اسلام کے مکارانہ و مطلب پرست حکام کی خاموشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : جب بھی مسلمانوں پر سخت حالات پیدا ہوئے ہیں یہ تمام عالم اسلام کے جھوٹے قیادت کا دعوا کرنے والے خاموشی اختیار کی ہے تا کہ ان کا ذاتی مفاد خطرے میں نہ پڑے ۔
انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : کتنے شرم کی بات ہے کہ ایک طرف ھندوستان کی مودی حکومت مسلمانوں کو بے گناہ قتل کر رہی ہے اور دوسری طرف خود کو مسلمانوں کا مسیحی جاننے والے متحدہ امارات کا والی اس شخص کو ایوارڈ عطا کر کے اس کے عمل کی تائید کر رہا ہے اور اس کے ظلم میں شریک ہو رہا ہے ۔
حجت الاسلام سید فصاحت علی نقوی نے مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا : اس وقت کشمیر کی مظلوم عوام کو ظالمین کے چنگل سے نجات دلانے کے لئے عالمی ادارے و انسانی حقوق ادارے سے رابطہ کریں ۔