رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے دفتر سے جاری بیان میں پاکستان میں او آئی سی کی تجویز کردہ کشمیر کانفرنس کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عالم اسلام کا اپریل میں متوقع اجتماع کوالالمپور سمٹ کا مثبت نتیجہ ہے۔ او آئی سی اگر عالم اسلام کے مفادات کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرتی تو ملائیشیاء کانفرنس کی ضرورت ہی پیش نہ آتی، جس کے محرکین میں وزیراعظم عمران خان سرفہرست تھے۔
لاہور میں میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ آزاد اور خود مختار ممالک اور سرزمین حجاز سمیت عالَم اسلام کے دردمند مسلمانوں کو آل ِ سعود کی امریکی غلامی اور بھارت و اسرائیل نوازی کھٹکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حجاز کے حکمران اگر قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق اسلام دشمنوں کے دباﺅ سے نکلیں اور اسلام و مسلمانوں کی کماحقہ نمائندگی کریں تو فلسطین، میانمار اور کشمیر میں مظالم ڈھانے والوں کی نیندیں حرام ہوسکتی ہیں۔
بیان میں اتحاد امت پر زور دیتے ہوئے کہا گیا کہ اسلامی جمہوری ایران نے سابق وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف جنرل راحیل اور موجودہ حکمرانوں کو سعودیہ کے معاملات میں ثالثی کا اختیار دیا، مگر برسراقتدار شاہی خاندان نے اسلام دشمن طاقتوں کی خوشنودی کی خاطر مثبت جواب نہ دیا۔