رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ عدل و انصاف کی بالادستی اور ظالموں کے خلاف جدوجہد کا جو راستہ ہم نے اختیار کر رکھا ہے، وہ انبیاء، اولیاء اور شہداء کا راستہ ہے، تشیع کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ہر دور کی یزیدیت کے سامنے پوری جرات کے ساتھ کلمہ حق بلند کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر خیبر و بدر جیسا معرکہ رونما ہوتا تو پھر ساری دنیا پر یہ حقیقت کھل کر آشکار ہو جاتی ہے کہ کرار کے ماننے والوں اور فرار کے ماننے والوں میں کیا فرق ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں انقلاب اسلامی کے بعد اور بالخصوص شام و عراق میں امریکہ کی لے پالک دہشت گرد تنظیم داعش کی شکست کے بعد امریکہ اور دوسری استعماری طاقتیں مرجعیت سے سخت خائف ہیں، وہ اس حقیقت سے باخبر ہیں کہ عالم استکبار کے خلاف جو لڑائی جدید جنگی ہتھیاروں سے نہیں جیتی جاسکتی، وہ مرجعیت کی ایک آواز کے ساتھ جیتی جاسکتی ہے، باطل قوتیں دنیا کی کسی طاقت سے اتنی خوفزدہ نہیں، جتنی ملت تشیع سے خائف ہیں، ہمارے خلاف دشمن تسلسل کے ساتھ جنگ میں مصروف ہے، کبھی ہمیں عالمی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی تکفیری گروہوں کو ملت تشیع کے خلاف فعال کر دیا جاتا ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہماری قوم کو اندر سے تقسیم کرنے کی سازش بھی پوری مکاری کے ساتھ جاری ہے، ایسی صورتحال میں دانشمندی اور بصیرت کا مظاہرہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ شکار پور پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے، اس ملک کو جتنا نقصان تکفیری طاقتوں نے پہنچایا ہے، اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا، صرف انہی عناصر کا تعلق دہشت گردوں سے نہیں جو مسلح کارروائیوں کا حصہ بنتے ہیں بلکہ ہر وہ شخص دہشت گرد کی تعریف پر پورا اترتا ہے، جو فکری طور پر دوسروں کو گمراہ کرکے ملک و قوم کے خلاف بدامنی پر اکساتا ہے، قومی سلامتی کے ہر دشمن کو انصاف کے کٹہرے میں لاکر دہشت گردی کے باب کو ہمیشہ کے لئے بند کیا جا سکتا ہے۔
علامہ مختار امامی، علامہ باقر زیدی، علامہ مقصود ڈومکی، علی حسین نقوی، علامہ صادق جعفری، جامعہ مدارس امامیہ سندھ کے صدر علی بخش سجادی اور علامہ عبداللہ مطہری سمیت دیگر علماء اور نامور شخصیات نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر خانوادہ شہداء سمیت عوام کی بھی کثیر تعداد شریک تھی۔ شرکاء سے اپنے خطاب میں علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ ہمارا دشمن مکار اور فریب کار ہے، اس نے ہمیشہ دغا دے کر ہم پر وار کیا ہے۔