رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے صدر علامہ حافظ سید ریاض حسین نجفی نے اس ھفتہ جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ ہی واحد اور ہر شئے کا خالق و مالک ہے اور ہر قوت و طاقت اسی کے قبضہ میں ہے، قرآنی آیات اللہ کی اطاعت اور عبادت کی طرف متوجہ کرتی ہیں، عبادت کی بہترین جگہ مسجد ہے جو کسی سنی یا شیعہ کی نہیں، بلکہ اللہ کی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے سوا اس کا کوئی مالک نہیں، اسی بنا پر کسی بھی مسلمان کو کسی بھی مسجد میں آنے سے روکا نہیں جا سکتا لیکن مسجد میں جانے کے بھی آداب ہیں، فقط عبادت کیلئے جائے، اس میں کوئی دنیاوی غرض و غایت نہ ہو، دنیاوی امور پر گفتگو سے پرہیز کیا جائے، اونچی آواز درست نہیں، پورے خلوص کیساتھ فقط اللہ کی عبادت پر توجہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تلاوت، ذکر اور نماز و دعا میں خود کو مشغول رکھا جائے، البتہ مسجد کے اندر مجالس و محافل میں چونکہ اللہ، رسول، انبیاء و اولیاء علیھم السلام کا ذکر ہوتا ہے اسی لیے وہ جائز اور آداب کے مطابق ہیں۔
حافظ ریاض نجفی نے کہا کہ امیر المومنین حضرت علی(ع) کا فرمان ہے جب افکار کو پریشان کرنیوالے فتنے سامنے آئیں تو سادہ دین پر ہی اکتفا کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دین میں نئے شبہات میں پڑنے سے اجتناب کیا جائے، اِن میں توحید، نبوت، امامت، قیامت کے سادہ عقائد اور عبادات کی پابندی ہے، یعنی اللہ تعالیٰ کی وحدانیت، اس کے خالق و رازق ہونے جیسی صفات پر ایمان رکھا جائے، رسول اکرم و دیگر انبیاء کی رسالت، آئمہ معصومین ؑکی امامت، جناب سیدہ فاطمة الزہرا (س) کی عصمت اور قیامت پر یقین رکھا جائے، واجبات کی پابندی اور محرمات سے اجتناب کیا جائے، اللہ ہی واحد اور ہر شئے کا خالق ہے اور ہر قوّت و طاقت اُسی کے قبضہ میں ہے، جو بھی اللہ کے احکام پر عمل کرے گا وہ کامیاب ہوگا اور جو نافرمانی کرے گا وہ سخت نقصان اٹھائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کی اطاعت کرنیوالوں کو خوشگوار اور شیریں پانی ملتا ہے، پانی ہی بنیادی نعمت ہے چاہے بارش کی شکل میں ہو یا جھیلوں، چشموں اور گلیشئر کی شکل میں ہو۔
انہوں نے کہا کہ جب تک انسان اطاعت کرتے رہیں گے اسی پانی سے غذائیں اور پھل بھی حاصل ہونگی اور سبزہ، درخت، باغات بھی سرسبز ہوں گے لیکن اللہ کی نافرمانی کی صورت میں برکت ختم ہو جاتی ہے، فصلیں اور باغات تباہ ہو جاتے ہیں، نتیجہ کے طور پر انسانوں کی زندگی سخت مشکلات سے دو چار ہو جاتی ہے۔/۹۸۸/ن