رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس بات پر زور دیا ہے کہ امریکہ نے ۸۳ ملین سے زائد ایرانی عوام پر پابندیاں، معیشتی دہشتگردی اور زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈال دیا ہے اور اب مایوسی کے ساتھ انتخابات پر نشانہ بنایا ہے یہ سب ان کے ہماری جمہوریت اور عوامی شراکت داری سے خوف کی علامت ہے۔
یہ بات "سید عباس موسوی" نے جمعہ کے روز امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے بعض ایرانی شخصیات سمیت گارڈین کونسل کے کچھ ممبران پر نئی پابندیاں عائد کرنے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اس اقدامات ان کے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی شکست اور ناکامی کی علامت ہے۔
موسوی نے امریکی حکام کو اپنے مخاطب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور قوم کے لئے نہ صرف آپ بلکہ وحشیانہ پابندیوں کے قابل نہیں ہیں اور وہ طاقت کے ساتھ اپنے روشن مستقبل کے راستے کو جاری رکھیں گے۔
انہوں نے زیادہ سے زیادہ دباؤ کے خلاف ایران کے بڑھتے ہوئے مزاحمت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکی حکام ایرانی عوام کے مستحکم ارادے اور عزم کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہوں گے اور سمجھیں گے کہ ایرانی بہادر قوم کے ساتھ پابندیوں کی زبان کے بجائے احترام کے ساتھ گفتگو کرنا چاہیئے۔
تفصیلات کے مطابق، امریکی وزارت خزانہ نے جمعرات کے روز بعض ایرانی شخصیات سمیت گارڈین کونسل کے پانچ ممبرز بالخصوص آیت اللہ احمد جنتی کے ناموں کو اپنی نئی پابندیوں کی فہرست میں شامل کردیا۔