رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مقلدین کے گروپ نے مرجع تقلید قم ایران حضرت ایت الله حسین نوری همدانی سے موجودہ حالات یعنی کرونا وائرس پھیلنے کے پیش نظر سفر کے سلسلہ میں استفتاء کیا کہ اپ نے اس استفتاء کے جواب میں کہا: وہ سفر جو دوسروں کو کرونا منتقل ہونے اور نقصان کا سبب ہو ناجائز ہے ۔
اس استفتاء کا متن مندرجہ ذیل ہے:
بسم الله الرحمن الرحیم
مرجع عالی قدر حضرت آیت الله العظمی نوری همدانی دامت برکاتہ
کرونا وائرس کا مرض پھیلنے کے سبب ، ڈاکٹرس، شعبہ صحت کے ذمہ داران اور ماہرین صحت، عوامی اور سماجی مراکز پہ اکٹھا ہونے سے پرھیز اور غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی تاکید کرتے ہیں نیز وائرس متعدی ہونے کی وجہ سے نوروز کے ایام میں ایک دوسرے سے ملاقات و دیدار و سفر نہ کرنے کی تاکید کرتے ہیں ۔
۱- ماہرین کی نظر کے تحت غیر ضروری سفر کہ جس میں اس بات کا احتمال ہے کہ خود کی اور دوسروں کی جان کو خطرہ لاحق ہو، کیا حکم ہے؟
۲- صلہ رحم کی اہمیت کے پیش نظر کیا ڈاکٹرس کے نظریات کی مراعات کرتے ہوئے فون یا پیغامات کے ذریعہ احوال پرسی کی جاسکتی ہے یا ثواب کے حصول کے لئے ملاقات و حاضری ضروری ہے؟
اپ کی سلامتی و کامیابی کے دعا گو
بعض مقلدین کا گروہ
استفتاء کا جواب
بسم الله الرحمن الرحیم
۱- پہلے بھی کہ چکا ہوں کہ جس طرح پیغمبر اکرم (ص) وائمہ معصومین (ع) سے توسل اور دعا و قران کریم کی تلاوت اثر انداز ہے اور اسے انجام دیا جائے ، ڈاکٹرس و ماہرین کی باتوں پر بھی توجہ لازمی و ضروری ہے ، وہ سفر جو دوسروں کو کرونا منتقل ہونے اور نقصان کا سبب ہو جائز نہیں ہے ۔ اپنی عزیز اور پیاری عوام کو نصیحت کرتا ہوں کہ غیر ضروری سفر سے پرھیز و گریز کریں۔
٢- مذکورہ فریضہ کے پیش نظر یعنی موجودہ حالات میں احوال پرسی کے لئے ضروری نہیں ہے کہ ملاقات کی جائے اور خود کو فرد تک پہونچایا جائے ، بلکہ فون کے ذریعہ یا کسی اور طریقہ سے احوال پرسی کرلی جائے اور اظھار محبت کی جائے نیز مادی امداد بھی غیر حضوری طریقہ سے انجام دی جائے ۔
حسین نوری همدانی
/۹۸۸ / ن