رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی مدرسہ کے متولی آیتالله کاظم صدیقی نے صحیفہ سجادیہ کے دعا ۴۴ کی تشریح میں بیان کیا : امام زین العابدین علیہ السلام اس دعائے شریف میں روزہ کے باطن کی طرف اشارہ فرما رہے ہیں ۔
انہوں نے رمضان المبارک میں تقوا کے حصول کو روزہ کا باطن جانا ہے اور بیان کیا : انسان روزہ رکھنے کے ذریعہ اپنے اندر ایک حقیقت و طاقت کا مالک ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے اپنے اعضاء وجوارح کو گناہ میں مبتلی ہونے سے محفوظ رکھ سکتا ہے ۔
آیتالله صدیقی نے اس شارہ کے ساتھ کہ خداوند عالم کان کو حکمت و علم حاصل کرنے اور تسبیح الہی و دعا و عبادت کے سننے کو قرار دیا ہے بیان کیا : انسان کان کے ذریعہ گذشتوں کے تجربہ کو سنتا ہے اور اپنی معلومات میں اضافہ کرتا ہے ۔
امام خمینی(ره) مدرسہ کے متولی نے کہا : کان دل کا طریق ہے اور دلی واردات کان کے ذریعہ بہت ہے ۔ اسی وجہ سے اہل مراقبہ جس پروگرام میں گناہ ہو وہاں نہیں جاتے ہیں ۔ اس لئے انسان کو چاہئے اپنے کان کو غیبت ، غنا ، لہو لعب میں ملوث نہ کرے ۔
انسان رمضان المبارک کے مہینے میں تمرین کرتا ہے کہ حرام مور کو سننے سے دوری اختیار کرے اور یہ تمرین الہی و ایک نعمت ہے کہ خداوند عالم اپنے مہمانوں کو ضیافت الله رمضانیه عطا کرتا ہے ۔