15 July 2020 - 16:52
News ID: 443190
فونت
شیعہ مرجعیت کی اہانت (۱۹)
ممبئی کے امام جمعہ نے کہا : عالمی سامراج مراجع کرام کی مقبولیت کی حد سے با خبر ہیں اسی وجہ سے توہین و گستاخی کے ذریعہ اس مقدس مقام کی منزلت کو کم کرنے کی کوشش میں ہیں ۔

ممبئی کے امام جمعہ حجت الاسلام سید روح ظفر رضوی نے رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں سعودی عرب کے الشرق الاوسط اخبار کی طرف سے ایک کارٹون کی اشاعت کر کے عراق کے شیعہ مرجع تقلید کی توہین کی سخت مذمت کی اور اسے ایک سازش جانا ہے ۔

انہوں نے سعودی عرب کے اس اخبار کی غیر سنجیدہ اقدام جس کے ذریعہ آیت اللہ سیستانی کی توہین کی ہے اس اقدام سے آل سعود مختلف مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے بیان کیا : اگر آل سعود حکومت کے سلسلہ میں تحقیق و بررسی کی جائے تو اس نتیجہ پر پہوچا جا سکتا ہے کہ یہ ملک اپنے کسی بھی امور میں آزاد نہیں ہے بلکہ اس کی تمام سرگرمیاں و فعالیت مکمل طور سے صیہونی تنظیم سے وابستہ ہے اور آل سعود حکومت صیہونی حکومت کی غلامی کو اپنے لئے فخر جانتا ہے اسی وجہ سے عراق میں فتنہ پھیلانے اور مرجعیت کی توہین کے لئے کافی مال خرچ کر رہا ہے ۔

ممبئی کے امام جمعہ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : آل سعودی اس کوشش میں ہے کہ پہلے حضرت آیت الله سیستانی کی شخصیت کو خراب کرے اور اس کے بعد قدم بہ قدم مرجعیت کے تقدس کو لوگوں کے درمیان سے ختم کرے ۔ سامراجی طاقت پوری تاریخ میں مراجع کرام اور علماء کے کردار سے اچھی طرح با خبر ہیں اور میرزا شیرازی کی طرف تنباکو پر پابندی اور امام خمینی رہ کے توسط سے ایران میں شاہ حکومت کی نابودی سے بھی با خبر ہیں اور اس وقت آیت اللہ سیستانی کا داعش دہشت گرد تکفیری تحریک سے مقابلہ میں فتوا اور اسی طرح قائد انقلاب اسلامی کا ایک مرجع کے عنوان سے کردار ان لوگوں کے پوری طرح روشن ہے اس بنا پر دشمن اسلام نے دینی و مذہنی ادارے و مرجعیت کی توہین کے منصوبے پر عمل کر رہے ہیں ۔

اسلام کے دشمن اپنی ناکامی مرجعیت کے حکیمانہ اقدام میں دیکھ رہے ہیں اسی لئے اس عظیم مقام کو نقصان پہوچانے کی کوشش میں ہیں ۔

انہوں نے سعودی عرب کے اس اقدام کے پشت پردہ عالمی سامراجیت کا ہاتھ جانا ہے اور بیان کیا : سعودی عرب پہلے کی طرح دوبارہ علمی سامراجی طاقت کی مقصد کے حصول کے لئے عراق پر تسلط حاصل کرنے کی ایک غیر سنجیدہ و احمقانہ اقدام انجام دینے میں مشغول تھا کہ جو عراق کے مراجع کرام کی بصیرت و ہوشیاری نے ان کے اس ناپاک اقدام کو ناکام بنا دیا ۔ اس وقت سعودی عرب سامراجی ممالک کے ہاتھوں کھلونا بن چکا ہے یہاں تک کہ اتنی جرات و ہمت نہیں ہے کہ اپنے ملک میں آزادانہ سیاست یا پالیسی کو عملی جامہ پہنا سکے ۔ سعودی خاندان وہابی علماء و حکام کی قیادت کے ذریعہ عالمی سامراجیت کا کٹھ پتلی بنا ہوا ہے ۔ افسوس کی بات ہے کہ ایک اسلامی ممالک سعودی عرب جیسا جو کہ سرزمین وحی اور اسلام کے چاہنے والوں کا مرکز ہے اس وقت یہود و نصارانی کا غلام بنا ہوا ہے اور مسلمان کے حق کے خٖلاف قدم پڑھا رہا ہے اور اسلام کی تباہی کے لئے الہی دین کے دشمنوں کے ساتھ تعاون کر رہا ہے ۔

حجت الاسلام سید روح ظفر رضوی نے ایسے حالات میں علماء و اسلامی قوم کی ذمہ داری بہت ہی سخت و اہم جانا ہے اور کہا : ایسے حالات میں اسلامی قوم خصوصا علماء اسلامی کی ذمہ داری روشن و واضح ہے کہ تمام طاقت و قوت کے ساتھ اسلام و مسلمان کے دشمن خاص کر مرجعیت کے دشمنوں کی نابودی کی کوشش کریں ۔ تمام علماء اسلامی کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو مسلمان و اسلام کے خٖلاف دشمنون کی سازشی منصوبے سے آگاہ کریں ۔ اور علماء و اسلامی قوم اس سلسلہ میں منظم و مستحکم قدم بڑھائیں تا کہ دوبارہ کسی مرجعیت کے دشمن کو اس طرح کی توہین آمیز اقدام کی جرات نہ ہو اور ان کا ناپاک منصوبہ نطفہ میں ہی دم توڑ دے ۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬