رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت حجر بن عدی کے مزار کے انہدام کو دو دن بھی نہیں گزرے کہ سینکڑوں شدت پسند تکفیری دہشتگردوں نے اردن کے جنوب میں واقع صوبہ "کرک" میں حضرت جعفر بن ابی طالب (ع) جو کہ حضرت جعفر طیار (ع) سے نام سے معروف ہیں، کے مزار کو آگ لگا دی ہے۔
حضرت جعفر بن ابی طالب جو کہ جعفر طیار کے نام سے معروف تھے، ان کی آرامگاہ اردن کے جنوب میں واقع صوبہ "کرک" کے علاقہ "المزار" میں واقع ہے۔ حضرت جعفر بن ابی طالب کا مزار اس علاقہ میں آباد اہل تشیع کے اسماعیلی فرقہ کے لئے خاص اہمیت کا حامل ہے۔
ایسی صورت حال میں جبکہ تکفیری دہشتگردوں کی طرف سے مقدسات اسلامی اور اولیاءاللہ کے مزارات کی اہانت کا سلسلہ جاری ہے، اور اس قبیح اقدام کے نتیجے میں جہان اسلام کے اندر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، اردن کے حمکرانوں نے حضرت جعفر طیار (ع) کے مزار کی اہانت پر سکوت اختیار کر رکھا ہے اور اس ملک کا میڈیا بھی اس خبر کے نشر اور پبلش کرنے سے پرہیز کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کے دن "حضرت حجر بن عدی کندی" جو کہ معاویہ بن ابی سفیان کے توسط سے شہید ہوئے تھے، کے مزار کو دمشق کے نزدیک شامی سلفی دہشتگردوں نے منہدم کردیا تھا اور نبش قبر کے بعد ان کے جسد مطہر کو جو کہ سالم حالت میں تھا، کسی نامعلوم مقام کی طرف منتقل کر دیا تھا۔